پانی کی تقسیم کے معاملے پر صوبوں کےخدشات کے ازالے کے لیے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق

11

اسلام آباد،31جولائی (اے پی پی):پانی کی تقسیم کے معاملے پر صوبوں کےخدشات کے ازالے  کیلئے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر آبی وسائل ڈاکٹر مصدق ملک کی زیر صدارت اجلاس میں پانی کی تقسیم کے 1991ء کے معاہدے سے متعلق صوبوں کے خدشات پر غور کیا گیا ۔اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزراء آبپاشی نے شرکت کی اور پانی کی تقسیم کے حوالے سےاپنے اپنے صوبوں کا موقف پیشِ  کیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبوں کے خدشات کے ازالے تک مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے گا۔

کچھی کینال منصوبے سے متعلق بھی وفاقی وزیر آبی وسائل کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی بھی  ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک  ہوئے جبکہ اجلاس میں وزیر آبپاشی سندھ اور  وزیر آبپاشی بلوچستان نے بھی شرکت کی۔

 اجلاس میں کچھی کینال منصوبے پر بریفنگ دی گئی۔وفاقی وزیر آبی وسائل نے کچھی کینال منصوبے کی تکمیل میں غیر ضروری تاخیر پر ناراضگی  کا اظہار کیا اور کہا کہ بائیس سال ایک کینال کو بننے میں لگے ہیں یہ درست نہیں،اب صرف فائلوں تک کام نہیں رہیں گے،پروسیجر کے نام پر کاموں میں تاخیر کی جاتی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کچھی کینال منصوبے پر کام تیزی سے کیا جائے۔ نظر ثانی شدہ پی سی ون کی وزارت منصوبہ بندی کب تک منظوری دے گی۔

 وزیر آبپاشی بلوچستان صادق عمرانی نے کہا کہ ہمارے صوبےکوکم پانی مل رہا ہے۔ ہمارا اربوں روپے کا نقصان ہواہے ،اس تنازعے کو حل کرنے کے لئے واپڈا کو تھرڈ پارٹی مقرر کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ ایوان صدر میں پانی سے متعلق جو اتفاق رائے ہوا اس پر عملدرآمد کیا جائے۔ اجلاس میں معاملات کے حل کے لیے سیکرٹری آبی وسائل کی سربراہی میں تمام شراکت داروں پر مشتمل  کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیاگیا ۔ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ہم اپنی بساط کے مطابق اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔