اسلام آباد،02 اگست (اے پی پی ):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کی چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمان نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔ اس دوران، انہیں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بنیادی اقدامات کے بارے میں بتایا گیا، جس میں موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے پیدا ہونے والے بحرانوں سے نمٹنے میں اس کے کردار پر خصوصی زور دیا گیا۔
سینیٹر روبینہ خالد چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر محمد طاہر نور کے ہمراہ بی آئی ایس پی کی اہم اقدامات کا جائزہ پیش کیا اور بتایا کہ سال 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران بی آئی ایس پی ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز تک پہنچنے والا پہلا ادارہ تھا، اپنے متحرک ڈیٹا بیس کی مدد سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے 27 لاکھ متاثرہ خاندانوں میں 70 ارب روپے تقسیم کئے۔
سینیٹر روبینہ خالد نے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بی آئی ایس پی کے فعال اقدامات پر بھی بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ غیر متوقع موسمی آفات کے دوران بہتر طور پر تیار رہنے کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے ہائبرڈ سوشل پروٹیکشن اسکیم متعارف کرائی، جو مستحقین میں بچت کے کلچر کو فروغ دیتی ہے تاکہ وہ ہنگامی حالات کا مقابلہ کرسکیں۔
سینیٹر شیری رحمان نے بی آئی ایس پی کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے اسے پاکستان کی کامیابی کی کہانی قرار دیا۔ انہوں نے بین الاقوامی شراکت داری اور بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کی مسلسل حمایت اور بہبود کے لیے ڈونر تنظیموں کے ساتھ مضبوط تعلقات کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔