ملتان، 02 اگست (اے پی پی ): ماں کے دودھ کی اہمیت و افادیت (غذا اور غذائیت) کے عالمی ہفتہ کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں شرکاء نے بچوں کیلئے ماں کے دودھ کی لازمی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ طبی عدم مساوات میں کمی لائی جا سکے اور ماں بچے دونوں کی بقاء اور خوشحالی یقینی بنائی جاسکے
ماں کے دودھ کی اہمیت و افادیت (غذا اور غذائیت) کے عالمی ہفتہ کے سلسلے میں یونیسف ، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ حکومت پنجاب کے تعاون سے سن سول سوسائٹی کے زیراہتمام جنوبی پنجاب کی سماجی تنظیموں کا کواٹرلی اجلاس مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس کی صدارت پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے سینئر عہدیدار عتیق الرحمن نے کی جبکہ دیگر شرکاء میں سماجی تنظیم دو آبہ فاؤنڈیشن کے چیف جاوید اقبال ، ایف ڈی او کے چیف ایگزیکٹو غلام مصطفیٰ بلوچ ، محمد بلال ، پرویز اقبال انصاری ، آفتاب نواز مستوئی ، پروفیسر نادر خان و سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر شرکاء نے ماں کے دودھ کی اہمیت و افادیت اور غذائیت سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ ماں کا دودھ پینے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ کرکے ہر سال لاکھوں بچوں کی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔
تمام شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ نیوٹریشن کے عالمی ہفتے کو منانے کا مقصد کمیونٹی کے اندر ماں کے دودھ کی اہمیت و افادیت کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوزائیدہ بچے کو پیدائش کے فوراً بعد ماں کا دودھ شروع کردیا جائے اور مائیں چھ ماہ تک اپنے بچوں کو اپنا ہی دودھ پلائیں۔
شرکاء نے جنوبی پنجاب میں ماں اور بچے کی غذائیت میں کمی سے پیدا ہونیوالے مسائل اور ان کے حل پر تفصیلی روشنی ڈالی اور جنوبی پنجاب میں ماں اور بچے کی غذائیت سے پیدا ہونیوالے مسائل سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل پر تبادلہء خیال کیا ۔
اجلاس میں تمام شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز اور فیلڈ سٹاف اس ہفتہ کے دوران گھر گھر ماں کے دودھ کی اہمیت و افادیت سے متعلق آگاہی پہنچائیں کیونکہ ماں کے دودھ میں قوت مدافعت بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہ بچے اور ماں دونوں کی صحت کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے ۔