پانچ اگست 2019 کے اقدامات کا مقصد کشمیریوں کی مذہبی ،سیاسی اور قومی شناخت کو ختم کر کے جدوجہد آزادی کا خاتمہ کرنا تھا؛ الطاف سلیم وانی

6

اسلام آباد،05 اگست (اے پی پی ): نامور کشمیری حریت رہنما الطاف سلیم وانی نے کہا ہے  کہ پانچ اگست 2019 کو ہندوستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک آئینی جارحیت کے ذریعے کشمیریوں پر ایک نئے استحصال کا آغاز کیا، پانچ اگست کے اقدامات کا مقصد کشمیریوں  کی  مذہبی ،سیاسی اور قومی شناخت کو ختم  کر کے جدوجہد آزادی کا خاتمہ کرنا تھا۔

یوم استحصال کشمیر (پانچ اگست) کے موقع پر اے پی پی سے   گفتگو میں  الطاف سلیم وانی نے کہا کہ  ہندوستان پچھلے 76 سال سے مقبوضہ کشمیر پر قابض ہے اور اپنی فوجی دہشت گردی کے ذریعے وہاں انسانی حقوق کی پامالیاں کر رہا ہے لیکن 2019 کے بعد انہوں نے قانونی جارحیت کرتے ہوئے وہاں پر آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے وہاں کے جو ریاستی قانون ہیں میں ترمیم کر کے نئے مسائل پیدا کیے۔

الطاف سلیم وانی  نے کہا کہ  آرٹیکل 370 اور 35اے  کو ختم کرنے کے ذریعے ہندوستان نے کشمیر کی زمینیں ہندوستان کے فوج کو دینے کے لیے ان پر نئے قوانین لائے۔ اسی طرح سے انہوں نے سول سروس رولز میں تبدیلی کر کے غیر ریاستی باشندوں کو کشمیر میں لایا اورکشمیر کے قومی وسائل پر بھی غیر ریاستی باشندوں کا قبضہ ہونے لگا اس کے ٹھیکے ان کو ملنے لگے۔ اس کے ساتھ ساتھ  انہوں نے کشمیریوں کےگھر مسمار کر کے چھ ہزار سے زائد لوگوں کو بے گھر کیا اور کشمیری  سیاسی قیادت کی جائیدادیں ضبط کیں۔ انہوں نے کہا کہ  ان اقدامات کے ذریعے انہوں نے کشمیریوں کو اپنی زمینوں اور اپنے گھروں سے بے دخل کیا اور ان پر روزگار کے دروازے بھی بند کر دیے جس کا مقصد کشمیریوں کو ان کے وطن اور ان کے جذبہ حریت سے دور کرنا تھا۔

  کشمیری حریت رہنما الطاف سلیم وانی نے کہا کہ  بھارت کی کوشش ہے کہ کشمیر میں مسلمانوں کی عددی اکثریت کو کم کرتے ہوئے وہاں ہندو آبادی کو بسایا جائے،اسی طرح انہوں نے کشمیر میں سیاسی اور مذہبی نقشے کو بھی تبدیل کیا ،وہاں نئے مندر اور عبادت گاہیں تلاش کرتے ہوئے ہندوؤں کے لیے وہاں آنے کے راستے کھولے جبکہ مسلمانوں کو نماز عیدین پڑھنے یا جمعہ کے اجتماع کی اجازت بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ  ان تمام اقدامات کا مقصد مسلمانوں کے جذبہ حریت کو دبا کر وہاں پر اپنے قبضے کو مضبوط کرتے ہوئے مسلمانوں کی مذہبی ،سیاسی اور قومی شناخت کو ختم کرنا تھا لیکن ان تمام تر مظالم کے باوجود کشمیری مسلمان اپنی آزادی کی جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔