سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا کئی سرکاری بلوں کو نمٹانے کافیصلہ

17

اسلام آباد، 6 اگست ( اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ ومحصولات نے   ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن (ترمیمی) بل  2024، بینکنگ کمپنیز (ترمیمی) بل  2024،  اور مساوی  تنخواہ و الاؤنسز بل  2024   سمیت کئی سرکاری بلوں کو نمٹانے کافیصلہ کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ ان بلوں کو موجودہ حکومت کے ذریعے دوبارہ متعارف کرایا جائے۔ کمیٹی نے مشکوک بینکنگ ٹرانزیکشنز پر بحث کو موخر کرتے ہوئے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو مشتبہ لین دین کی شناخت کے قانونی معیار پر تفصیلی بریفنگ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ ومحصولات کا اجلاس منگل کویہاں سینیٹر سلیم مانڈی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔کمیٹی کے  چیئرمین نے فنانس کمیٹی کی جانب سے بجٹ کی سفارشات پرپیش رفت کے حوالہ سے تفصیلات طلب کیں۔

کمیٹی کو مکمل ، جزوی طورپرنافذ اور مسترد شدہ سفارشات کی تعداد کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا۔ اجلاس میں ایف بی آر کے افسران کواوایس ڈی بنانے سے متلعق معاملہ کابھی جائزہ لیاگیا۔

اجلاس کوبتایاگیا کہ گزشتہ دو سالوں میں کوئی بھی افسر او ایس ڈی نہیں رہا۔                               چئیرمین ایف بی آر نے کمیٹی کوبتایا کہ ٹھوس ثبوت یا تادیبی کارروائی کے بغیر افسران کو او ایس ڈی  نہیں بنایا جاتا ۔چیئرمین نے بتایا کہ انہوں نے  قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بہت سی چیزوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔    کمیٹی نے  ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن (ترمیمی) بل، 2024، بینکنگ کمپنیز (ترمیمی) بل، 2024،  اورتنخواہ و الاؤنسز بل  2024،سمیت کئی سرکاری بلوں کو نمٹانے کا فیصلہ کیا۔کمیٹی نے قراردیا کہ ان بلوں کو موجودہ حکومت کے ذریعے دوبارہ متعارف کرایا جائے۔