زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی میں تبدیل کرنے سے متعلق سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا

0

اسلام آباد،13 مارچ(اے پی پی ): وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی میں تبدیل کرنے سے متعلق سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

 اجلاس میں بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر تبدیل کرنے کے حکومتی اقدام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔  اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے حکومت بلوچستان کو 14 ارب روپے کی منظوری دی گئی تھی۔

کیسکو کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کے مطابق حکومت بلوچستان کی جانب سے یکم مارچ 2025 تک 12.4 ارب روپے تقسیم کیے گئے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 4,539 منقطع کنکشن، 2,378 کھمبے اور متعلقہ سامان اور 2,626 ٹرانسفارمرز کو بازیافت کیا گیا جس کے نتیجے میں ان زرعی ٹیوب ویلوں سے 67.4 میگاواٹ لوڈ کی کمی واقع ہوئی ہے۔

  اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ بلوچستان میں 27,437 سبسڈی والے زرعی ٹیوب ویل اور 10,263 غیر قانونی زرعی ٹیوب ویل موجود ہیں۔   اس اقدام کے مطابق منقطع ہونے والے ہر ٹیوب ویل کے لیے 20 لاکھ روپے کا معاوضہ وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت 70:30 لاگت کے اشتراک کی بنیاد پر برداشت کرے گی۔  اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ سولرائزیشن کی تھرڈ پارٹی تصدیق کرائی جائے گی۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان، وزیر بجلی و توانائی، ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ اور مختلف وزارتوں کے سیکریٹیز نے شرکت کی۔