اسلام آباد: 18 مارچ(اے پی پی): چیئرمین کیپیٹل ڈولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں الیکٹرک اور فیڈر بسوں کی آپریشنل حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ روایتی ڈیزل بسوں سے الیکٹرک بسوں کی جانب منتقلی ایک اہم اقدام ہے جو کاربن کے اخراج میں کمی اور ایک پائیدار شہری ماحول کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔ الیکٹرک بسیں شہری نقل و حرکت کے مستقبل کو تشکیل دینے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں اور یہ صحت مند اور زیادہ قابلِ رہائش شہروں کے قیام کے لیے ناگزیر سمجھی جاتی ہیں۔
الیکٹرک بسوں کے فوائد میں فضائی آلودگی میں کمی، شہری علاقوں میں کاربن کے اخراج کو کم کرنا اور کم اخراج والے سفری ذرائع کو فروغ دینا شامل ہے۔ یہ بسیں جدید ترین ماحولیاتی ٹیکنالوجیز سے لیس ہیں، جو مضر ذرات اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو محدود کر کے صاف اور صحت مند شہری ماحول میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔
الیکٹرک بسوں کے ذریعے شہروں کو فضائی معیار اور عوامی صحت سے متعلقہ چیلنجز سے نمٹنے کا ایک مؤثر موقع میسر آتا ہے، جس سے روزانہ لاکھوں شہری مستفید ہو سکتے ہیں جو پبلک ٹرانسپورٹ پر انحصار کرتے ہیں۔ مزید برآں، الیکٹرک بسوں کی شمولیت عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف اقدامات اور پائیدار سفری حل کو فروغ دینے کی کوششوں کے عین مطابق ہے۔ یہ بسیں نہ صرف شہری علاقوں میں شور کی آلودگی کو کم کرتی ہیں بلکہ روایتی ڈیزل بسوں کے مقابلے میں ایک زیادہ ماحول دوست متبادل فراہم کرتی ہیں۔
اجلاس کے دوران آگاہ کیا گیا کہ اسلام آباد میں چار پبلک ٹرانسپورٹ روٹس فعال ہیں۔ جس کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا گیا کہ ،ریڈ لائن – صدر راولپنڈی سے پاکستان سیکریٹریٹ، اسلام آباد۔بسوں کی تعداد: 68 ہے ، یومیہ مسافر تقریبا 1,45,000 ہیں جبکہ، فاصلہ 22.50 کلومیٹرہے ۔اورنج لائن – فیض احمد فیض اسٹیشن (H-9) سے اسلام آباد ایئرپورٹ ،بسوں کی تعداد 30 ہے ، یومیہ مسافر: 17,202، جبکہ فاصلہ 29.78 کلومیٹرہے۔ اسے طرح بلیو لائن – پمز سے گلبرگ انٹرچینج (بسوں کی تعداد 10 ہے ، یومیہ مسافر: 11,773، فاصلہ 17.05 کلومیٹرہے۔گرین لائن – پمز سے بھارہ کہو تک بسوں کی تعداد 10، یومیہ مسافر تقریبا 7,878، ہیں جبکہ فاصلہ: 16.90 کلومیٹرہے ۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات پر اسلام آباد کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کی گئی، جس کے نتیجے میں 160 الیکٹرک بسوں پر مشتمل 13 فیڈر روٹس کی نشاندہی کی گئی۔
پہلے مرحلے میں 30 الیکٹرک بسوں کا بیچ 06 جولائی 2024 کو دو روٹس پر چلایا گیا FR-04 – پمز سے بری امام، ایف آر سیون پمز سے جی ایٹ، جی الیون ، جی نائن، جی ٹن، جی الیون کے راستے۔
دوسرے مرحلے میں 70 الیکٹرک بسوں کی آمد پر مزید دو روٹس 23 ستمبر 2024 کو فعال کیے گئے جن میں FR-03A –
پمز سے پاکستان سیکریٹریٹ(F-7، F-6، F-5 کے راستے)۔ FR-09 – پیر ودھائی چوک سے فیض آباد میٹرو اسٹیشن،آئی جے پی روڈ کے راستے۔
مزید پیش رفت کے تحت دیگر الیکٹرک وہیکل (EV) روٹس بھی فعال کیے گئے، جن میں FR-11، FR-14، FR-15، FR-14A اور دیگر خصوصی سفر شامل ہیں۔ دیگر روٹس میں۔FR-01 سوہان سے نسٹ میٹرو اسٹیشن I-9، I-10 اور پولیس لائنز کے راستے۔FR-03A – پمز سے فیصل مسجد F-8 مرکز اور شاہین چوک کے راستے۔FR-04 پمز سے بری امام سے قائداعظم یونیورسٹی G-6، G-7 اور آبپارہ کے راستے۔ FR-05 & FR-10 – گولڑہ موڑ میٹرو اسٹیشن سے ٹیکسلا G-11، F-11، D-12 اور مارگلہ روڈ کے راستے۔FR-06 – پمز سے گولڑہ شریف )G-9، شاہین چوک، F-9، F-10 اور F-11 مرکز کے راستے(،FR-07 – پمز سے پولیس فاؤنڈیشن میٹرو اسٹیشن) G-8، G-9، G-10 اور G-11 کے راستے(، شامل ہیں۔
اسکے علاوہFR-08A – پمز سے کیپٹن نعیم طفیل شہید چوک (آبپارہ کے راستے)، FR-08C – پمز سے کیپٹن نعیم طفیل شہید چوک (فیض آباد کے راستے(۔FR-09 – کھنہ پل سے گولڑہ موڑ میٹرو اسٹیشن (فیض آباد، IJP روڈ کے راستے)۔ FR-11 – گولڑہ موڑ میٹرو اسٹیشن سے I-14)موٹروے چوک اور گولڑہ موڑ کے راستے,(FR-14 – بھارہ کہو سے منڈی موڑ (فیض آباد، IJP روڈ کے راستے(۔FR-14A بھارہ کہو سے سترہ میل (مری روڈ کے راستے)،FR-15 – کھنہ پل سے روات (اسلام آباد ایکسپریس وے کے راستے)، ST-01 – پمز سے دامنِ کوہ (ہفتہ اور اتوار کو)ST-02 – پمز سے طفیل شہید چوک (شارپاریان پارک کے راستے، ہفتہ اور اتوار کو) FR-04B – ڈپلومیٹک انکلیو شٹل سروس (پیر تا جمعہ) شامل ہیں۔
اجلاس میں مزید آگاہ کیا گیا کہ ٹیکسلا اور حسن ابدال کے درمیان(N-5 کے راستے) نیا روٹ 20 مارچ 2025 تک فعال کر دیا جائے گا۔
مزید بتایا گیا کہ فی الوقت 120 بسیں مختلف روٹس پر آپریشنل ہیں، جبکہ باقی بسوں کو جون 2025 کے اختتام تک H-9 بس ڈپو میں چارجنگ سسٹم کی تنصیب کے بعد چلایا جائے گا۔ تمام آپریشنل روٹس پر روزانہ اوسطاً 32,000 مسافر سفر کر رہے ہیں۔
چارجنگ انفراسٹرکچر کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پہلے بیچ کی 30 بسوں کے لیے جناح کنونشن سینٹر میں چارجنگ اسٹیشن قائم کیا جا چکا ہے۔دوسرے بیچ کی 70 الیکٹرک بسوں کے لیے H-9 بس ڈپو میں چارجنگ سہولت قائم کی گئی ہے، جو اب فعال ہے۔
مستقبل کے منصوبے سی متعلق بتایا گیا کہ اسلام آباد کے لیے جامع پبلک ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان کی تیاری کی جا رہی ہے۔I-11 میں ایک جدید ملٹی موڈل انٹر سٹی بس ٹرمینل کا قیام، جو ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کے تعاون سے تعمیر کیا جائے گا۔اجلاس کے دوران چیئرمین سی ڈی اے کو فیڈر الیکٹرک بسوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ تمام فیڈر روٹس کے لیے 160 الیکٹرک بسیں مختص کی گئی ہیں، جو بنیادی طور پر انہیں بی آر ٹی نیٹ ورک کی مختلف لائنوں سے منسلک کرنے میں مدد دیں گی۔ اس منصوبے کے تحت 216 بس اسٹاپس اور 4 ڈپوز اسٹریٹجک مقامات پر قائم کیے جائیں گے، جنہیں آپریشنل ضروریات کے مطابق مضبوط چارجنگ انفراسٹرکچر سے مکمل کیا جائے گا۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے منصوبے میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 13 فیڈر روٹس فعال کیے جا چکے ہیں۔ زیرو پوائنٹ بس کے لیے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب بھی جلد منعقد کی جائے گی۔
انہوں نے ہدایت کی کہ میٹرو بسوں اور ٹرمینلز میں ڈیجیٹل اشتہاری بورڈز متعارف کرائے جائیں تاکہ آمدنی کے ذرائع میں اضافہ ہو اور سبسڈی پر انحصار کم کیا جا سکے، جس سے عوام کو معیاری سفری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
چیئرمین سی ڈی اے نے اسلام آباد میں تمام کمرشل اور نجی ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک وہیکلز پر منتقل کرنے کے لیے جامع پالیسی اور ضوابط مرتب کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کو مثال قائم کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں اپنے تمام بس فلیٹ کو الیکٹرک وہیکلز میں تبدیل کرنا چاہیے۔
مزید برآں، سی ڈی اے دیگر سرکاری اداروں اور اسلام آباد کی جامعات سے بھی تعاون کرے گا تاکہ ان کے ٹرانسپورٹ سسٹم کو الیکٹرک بسوں پر منتقل کرنے میں سہولت فراہم کی جا سکے۔
چیئرمین محمد علی رندھاوا نے ممبر فنانس کو ہدایت کی کہ وہ سبسڈی پر انحصار کم کرنے اور الیکٹرک بسوں کے مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کریں۔
انہوں نے شہریوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ماحولیاتی تحفظ پر مبنی سفری حل کو فروغ دینے پر بھی زور دیا اور یقین دہانی کرائی کہ سی ڈی اے اسلام آباد میں ایک معیاری، کم لاگت اور ماحول دوست پائیدار ٹرانسپورٹ سسٹم کے قیام کے لیے پرعزم ہے، جو شہریوں کی مستقبل کی سفری ضروریات کو پورا کر سکے۔
حبیب شاہ