اسلام آباد،21مارچ(اے پئی پی ): پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مشرق وسطیٰ، بشمول مسئلہ فلسطین، پر منعقدہ اجلاس میں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کے مصائب سے نظریں نہ چرائے اور اس حقیقت کو تسلیم کرے کہ انصاف اور انسانی حقوق کو منتخب طور پر لاگو نہیں کیا جا سکتا۔
سفیر منیر اکرم نے کہا کہ غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جاری جنگ کے سب سے زیادہ متاثرین عام شہری ہیں۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ یرغمال بنانا بین الاقوامی قانون کے تحت سختی سے ممنوع ہے اور بنیادی انسانی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شہریوں کے تحفظ کو بین الاقوامی انسانی قوانین، بشمول چوتھے جنیوا کنونشن، کے مکمل مطابق یقینی بنایا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قوانین کا یکساں، عالمی اور مستقل اطلاق ہونا چاہیے۔انہوں نے کمیشن آف انکوائری کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے جنسی، تولیدی اور دیگر اقسام کے صنفی تشدد کو منظم طریقے سے استعمال کیا ہے۔
انہوں نے کہا: “اسرائیلی افواج نے صنفی بنیاد پر مظالم ڈھا کر انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔”
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بعض اسرائیلی سیاست دانوں نے، جو اپنی سیاسی بقا کو جنگ کے تسلسل سے جوڑ کر دیکھتے ہیں، اس موقع کو سبوتاژ کر دیا۔
سفیر منیر اکرم نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں کے دوبارہ آغاز اور بے گناہ فلسطینی شہریوں کے وحشیانہ قتل عام کی شدید مذمت کی۔”
پاکستان کی جانب سے فوری اور مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔