بند پڑے 46 گردواروں کی بحالی کے منصوبے پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے، صوبائی وزیر اقلیتی امور

2

سیالکوٹ۔ 23 مارچ (اے پی پی):صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیشں سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب  کی ہدایت پر  پنجاب میں قیام پاکستان کے بعد بند پڑے 46  گردواروں کی بحالی کے منصوبے پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے، اسی طرح 70 سالوں سے بند گردوارہ بابے دی بیری صاحب کو کھولنے کے بعد تالاب بابے دی بیری صاحب سے قبضہ ختم کروا کر اس کو مقامی سنگت کے سپرد کردیا گیا ہے۔ یہ بات انہوں نے 12 سالانہ سماگم گردوارہ بابے دی بیری صاحب میں جاری بھوگ صاحب کی ارداس میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

 صوبائی وزیر اقلیتی امور نے سکھوں کے مقدس تالاب بیری صاحب کو قبضہ مافیا سے واگذار کروانے پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ محمد ذوالقرنین لنگڑیال کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گردوارہ بیری صاحب کو سکھوں کا بین الاقوامی استھان بنانا چاہتے ہیں تاکہ سکھوں کی کوئی بھی بین الاقوامی سنگت پاکستان آئے تو وہ لاہور، نارووال، پنجہ صاحب یا ننکانہ صاحب آئے تو سیالکوٹ میں بابا گرو نانک کی سیالکوٹ میں یادگار بیری صاحب گردوارہ پر ماتھے ٹیکنے ضرور آئیں، جس سے سیالکوٹ میں مذہبی سیاحت کو بھی فروغ حاصل ہوگا اور سیالکوٹ کی معاشی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

 انہوں نے کہا کہ آج 23 مارچ ہے جس روز ایک  ایسی فلاحی ریاست کے قیام کی قرار داد منظور کی گئی جس میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق پاکستان میں اقلیت اور اکثریت میں کوئی فرق نہیں۔ یہاں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگ محب وطن پاکستانی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ آج ارداس کے بعد ملک کی سلامتی اور استحکام کیلئے دعا کی جائے گی۔ بعد ازاں صوبائی وزیر رمیشں سنگھ اروڑہ نے سنگتوں میں لنگر بھی تقسیم کیا۔ سردار جسکرن سنگھ سدھو، سردار ہیرا سنگھ، سردار سنیل سنگھ، سردار ونود سنگھ ڈگرا، سردار آکاش سنگھ اور سردار امن جیت سنگھ بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔