بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا اسلام آباد میں اوورسیز کنونشن کے بارے میں اظہار خیال

14

اسلام آباد،13 اپریل(اے پی پی ): اوورسیز پاکستانی کنوینشن میں شرکت کےلئے آئے پاکستانی کمیونٹی نے کانفرنس سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ملک سے بہت زیادہ پیار کرتے ہیں اس کانفرنس کے انعقاد سے پاکستان کا مثبت امیج سامنے آئے گا اور  بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنی انویسٹمنٹ اور اپنا ٹیلنٹ پاکستان لا کر پاکستان کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔

محمد سعید شیخ نے کہا کہ ملک میں جتنی بھی سرمایہ کاری ہم باہر ملک میں رہ کر کرتے ہیں اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم تمام بیرون ملک مقیم پاکستانی ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوں اور اپنے مسائل اور تجاویز پیش کریں اس پلیٹ فارم کے ذریعے ایک متحد آواز بن کر سامنے آئیں اور ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔

جمال خواجہ نے کہا کہ یہ ایک انتہائی اہم اور ضروری اقدام تھا جس میں حکومت پاکستان کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ اپنی روابط کو مزید بہتر اور مضبوط بنانے کا موقع ملےگا ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اس کانفرنس کا انعقاد اوورسیز پاکستانی اور حکومت پاکستان کے درمیان روابط کے لیے بہت زیادہ ضروری تھا۔

امین محافی نے کہا کہ اس کانفرنس کے انعقاد سے ہم بہت زیادہ خوش ہیں اور اس بات کا اس بات کی بہت خوشی ہے کہ ہم اس کانفرنس کا حصہ ہیں اس کانفرنس کے حوالے سے جو انتظامات کیے گئے ہیں اس پہ حکومت پاکستان اور تمام اداروں کو اور تمام ادارے خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

میاں منیر ہنس نے کہا کہ اورسیز پاکستانیوں کو ایک پلیٹ فارم پہ اکٹھا کرنا اور ان سے تجاویز لینا انتہائی احسن اقدام ہے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے ۔جوہن گلزار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے اور سیز پاکستانی اپنے مسائل کو بہتر طریقے سے اجاگر کر سکتے ہیں اور اوورسیز پاکستانی امید رکھتے ہیں کہ ان تمام تر مسائل کو حکومت پاکستان سنے گی اور ان کا کوئی لائے عمل سامنے لے کر آئے گی۔

ڈاکٹر حادی کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس کا انعقاد انتہائی اہمیت کا حامل ہے  جس کے زریعے نوجوان نسل پاکستان کے ساتھ جڑی رہے گی ۔اس کانفرنس کے بہت اچھے نتائج سامنے ائیں گے اور وہ نتائج پاکستان کے لیے بہت کامیاب ہوں گے۔