وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل نورلان یرمکبایوف سے اہم ملاقات

6

اسلام آباد، 17 اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے آج بروز جمعرات  وزارت تجارت میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل نورلان یرمکبایوف سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں علاقائی اقتصادی انضمام کو مزید گہرا کرنے اور عالمی تجارتی نظام کو درپیش موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ایس سی او کے تحت علاقائی تعاون کے لیے اپنے وژن کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تنظیم کے دائرہ کار میں اقتصادی روابط بڑھانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روایتی کثیرالملکی تجارتی نظام کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر ایس سی او کی اہمیت مزید بڑھ چکی ہے۔

انہوں نے موجودہ اقتصادی مسائل کو علاقائی تعاون کے مواقع میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایس سی او  رکن ممالک میں تجارتی حجم بڑھانے کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی اسٹریٹجک جغرافیائی حیثیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے اسے پورے خطے کے لیے تجارتی اور راہداری مرکز قرار دیا۔

انفراسٹرکچر کی ترقی کے حوالے سے وزیر تجارت نے کہا کہ اسٹریٹجک انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری خطے کی کنیکٹیویٹی کو نئی جہت دے سکتی ہے، اور ایسے منصوبوں کو ایس سی او کے پلیٹ فارم کے تحت وسعت دی جانی چاہیے تاکہ تمام رکن ممالک اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

ایس سی او کے سیکریٹری جنرل نورلان یرمکبایوف نے پاکستان کی تجاویز کی بھرپور حمایت کی اور تنظیم کے اقتصادی ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں پاکستان کے فعال کردار کو سراہا۔ انہوں نے رکن ممالک کی جغرافیائی قربت، تاریخی رشتوں اور یکساں اقتصادی ڈھانچوں کو تنظیم کے لیے قدرتی فوائد قرار دیا۔

انہوں نے وزیر تجارت کو اگلے سال ایس سی او کے وزرائے خزانہ کا خصوصی اجلاس بلانے کے منصوبے سے آگاہ کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ایس سی او بزنس انٹرپرینیور کونسل کے مؤثر کردار کے لیے اس کا جامع جائزہ لینے کی تجویز بھی پیش کی۔ مزید یہ کہ ایس سی او تجارتی معلوماتی پلیٹ فارم کے قیام سے رکن ممالک کے درمیان تجارتی روابط بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔

 جام کمال خان نے ایس سی او کے تمام اقتصادی تعاون اقدامات میں پاکستان کی فعال شمولیت کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ایس سی او کے فریم ورک کے تحت علاقائی اقتصادی شراکت داری کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔