احسن اقبال کا تخلیقی صلاحیت اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تیز رفتار سیکھنے اور تبدیلیوں کو جلد اپنانے کی ضرورت پر زور

0

اسلام آباد، 21 اپریل (اے پی پی):  وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے تخلیقی صلاحیت اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تیز رفتار سیکھنے اور تبدیلیوں کو جلد اپنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ عالمی ترقی کی رفتار کے ساتھ ہم آہنگ رہا جا سکے۔

آج “ورلڈ کرئیٹیویٹی اینڈ انوویشن ڈے” کے موقع پر “اُڑان انوویشن ہب” کے تحت “انوویشن فنڈ سیزن 1” کے  کامیاب ہونے والے افراد  سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  آج علم اور ٹیکنالوجی میں ہونے والے دھماکہ خیز اضافے کی وجہ سے جدت کی رفتار پہلے سے کہیں زیادہ تیز ہے، ہمیں عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے ان کو اپنانا ہوگا۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے قیام کے ابتدائی 50 برسوں میں خطے میں قائدانہ کردار ادا کیا تاہم  گزشتہ 20 سے 25 برسوں میں ترقی کی راہ میں بار بار رکاوٹیں آنے کی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال  نے کہا کہ اب ملک کے لیے سب سے بڑا چیلنج  ترقی کیلئے تیز رفتار کا حصول ہے جس کے لیے پاکستان کو کبھی عالمی سطح پر سراہا جاتا تھا، تاکہ 2047 تک  جب پاکستان اور بھارت دونوں اپنی آزادی کے 100 سال منائیں گے  ہم ایک  قابل فخر اور کامیاب قوم کے طور پر ابھریں۔

انہوں نے ترقی یافتہ ممالک کی کامیابی کے چار بنیادی اصولوں کا ذکر کیا جن میں امن و ہم آہنگی، استحکام، پالیسی کا تسلسل، اور مسلسل اصلاحات شامل ہیں۔

 وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی “وژن 2010” اور “وژن 2025” جیسی منصوبہ بندی کی کوششیں حکومت کی تبدیلیوں کی وجہ سے مکمل طور پر نافذ نہیں ہو سکیں، لیکن اب پاکستان مزید ایسی رکاوٹوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے ‘اُڑان پاکستان’ اقدام کا آغاز کیا ہے تاکہ قومی معیشت کو تبدیل کیا جا سکے اور پائیدار ترقی کے لیے ایک ایسا راستہ اپنایا جائے جو برآمدات میں اضافے پر مبنی ہو۔انہوں نے ماہرین، خاص طور پر نوجوان کاروباری افراد پر زور دیا کہ وہ اپنی مہارتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عالمی معیار کی مصنوعات تیار کریں اور انہیں بین الاقوامی منڈیوں میں مؤثر انداز میں فروغ دیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ‘انوویشن فنڈ’ کا قیام ان نوجوانوں کی مدد کے لیے کیا گیا ہے جن کے پاس اچھے کاروباری خیالات تو ہیں مگر وسائل کی کمی ہے۔ یہ فنڈ ان کی کاروباری کوششوں کو وسعت دینے اور زرِمبادلہ کے حصول میں مدد دے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک کی برآمدات میں اضافہ سب سے بڑا چیلنج اور ضرورت ہے تاکہ پاکستان غیر ملکی قرضوں، چاہے وہ بین الاقوامی اداروں سے ہوں یا دوست ممالک سے، کے انحصار سے نجات حاصل کر سکے۔

انہوں نے خود انحصاری کے حصول کے لیے “میڈ ان پاکستان” کو معیار کی علامت بنانے اور عالمی منڈی میں اس کے لیے مناسب جگہ حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ پاکستان کی برآمدات کو موجودہ 32 ارب ڈالر سے بڑھا کر آئندہ 8 سے 10 سالوں میں 100 ارب ڈالر تک لے جایا جائے گا، جو کہ ترقی اور قومی خوشحالی کی ایک ناقابل واپسی رفتار پیدا کرے گا۔

احسن اقبال نے قومی اعتماد کی بحالی کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ پاکستانی باصلاحیت، تخلیقی، محنتی اور جدت پسند قوم ہیں  اور  اسی سے ملک کا اصل تشخص ہے۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ پاکستان 2035 تک ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بن جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت “کرئیٹیو اکانومی” پر ایک قومی ورکشاپ منعقد کرے گی تاکہ تخلیقی صنعتوں کے فروغ کے لیے ایک مؤثر روڈ میپ تیار کیا جا سکے اور ان کا کردار قومی ترقی میں اجاگر کیا جا سکے۔

سعیدہ، حبیب شاہ