وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس

16

اسلام آباد۔24اپریل  (اے پی پی):پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی سمیت دیگر اٹھائے گئے اقدامات کا بھرپور جواب دیتے ہوئے  واہگہ بارڈر پوسٹ کو فوری طور پر بند کرنے، ہر قسم کی تجارت  اوربھارتی شہریوں کو جاری تمام ویزے معطل کرنے ،  بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتکاروں اور عملہ کی تعداد کم کرنے  اور بھارتی ایئرلائنز پر پاکستانی فضائی حدود کی بندش  کا اعلان  کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے مطابق پاکستان کا پانی روکنے کے کسی بھی عمل کو جنگ تصور کیا جائے گا،کسی مصدقہ تحقیقات اور قابل تصدیق شواہد کی عدم موجودگی میں پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں بے بنیاد، عقلیت اور منطق سے عاری ہیں، پاکستانی قوم امن کے لئے پرعزم ہے،کسی کو بھی اپنی خودمختاری، سلامتی، وقار اور ناقابل تنسیخ حقوق سے تجاوز کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

 شملہ معاہدہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کو معطل کرنے کا حق محفوظ ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

  شرکا نے قومی سلامتی کے منظر نامے، علاقائی صورتحال بالخصوص غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں 22  اپریل 2025 ء کو ہونے والے پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔

 جاری اعلامیہ کے مطابق  سیاحوں کی جانوں کے ضیاع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے  کمیٹی نے 23 اپریل 2025 کو اعلان کردہ بھارتی اقدامات کا جائزہ لیا اور انہیں یکطرفہ، غیر منصفانہ، سیاسی محرکات پر مبنی، انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور غیر قانونی قرار دیا۔

 پاکستان میں اس وقت  موجود  تمام بھارتی شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ 48 گھنٹوں کے اندر پاکستان سے نکل جائیں تاہم سکھ یاتری اس سے مستثنیٰ ہوں گے ۔