وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ کا پاکستان اور قازقستان کے 13ویں بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس سے خطاب

2

اسلام آباد،29 اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے پاکستان اور قازقستان کے 13ویں بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور قازقستان کے درمیان دہائیوں پر محیط تاریخی، ثقافتی اور روحانی تعلقات قائم ہیں، اور دونوں ممالک مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

احد چیمہ نے بتایا کہ پاکستان اور قازقستان کے درمیان سفارتی تعلقات 1992 میں قائم ہوئے،اور حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تجارت، توانائی، زراعت اور علاقائی روابط کے شعبوں میں تعاون جاری رہے گا، اور جوائنٹ کمیشن اس شراکت داری اور باہمی عزم کا مظہر ہے۔

اجلاس کے دوران تجارتی و اقتصادی تعاون کے روڈمیپ اور ای ـ ٹریڈ پر مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، جنہیں احد چیمہ نے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک سنگ میل قرار دیا۔ ان معاہدوں سے دوطرفہ تجارت کو وسعت ملے گی اور نقل وحمل و لاجسٹکس کے شعبوں میں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ قازقستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ جلد متوقع ہے، اور کثیرالجہتی تجارتی راہداری کا قیام دونوں ممالک کے لیے خوش آئند ہوگا۔ کراچی میں بزنس ٹو بزنس فورم میں قازق کمپنیوں کی بھرپور شرکت کو انھوں نے سراہا، جبکہ قازق ماہرین کے گوادر اور کراچی بندرگاہوں کے دورے کو تجارتی رسائی کے لیے اہم قرار دیا۔

احد چیمہ نے بتایا کہ لاہور اور ترکستان کے درمیان ٹوئننگ معاہدہ بھی جلد متوقع ہے، جو دونوں شہروں کے مابین تعلقات کو مضبوط کرے گااور کہا کہ حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے سرگرم ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے ماحول محفوظ اور مواقع وسیع ہیں۔

وفاقی وزیر نے یقین دہانی کروائی کہ پاکستان، قازقستان کے ساتھ طے شدہ معاہدوں پر عملی اقدامات کے ذریعے عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے۔