وزیراعظم کے معاونِ خصوصی ہارون اختر خان کی زیر صدارت الیکٹرک وہیکل فنانسنگ اسکیم کے حوالے سے  اعلیٰ سطحی اجلاس

2

اسلام آباد، 3جولائی(اے پی پی):وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار،  ہارون اختر خان کی زیر صدارت آج الیکٹرک وہیکل (EV) فنانسنگ اسکیم کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں انشورنس اور مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے انشورنس کی لاگت، بیٹری چوری کے خدشات اور اینٹی تھیفٹ سکیورٹی اقدامات جیسے اہم امور پر غور کیا گیا۔ الیکٹرک وہیکل بنانے والی کمپنیوں نے اجلاس کو گاڑیوں میں متعارف کرائے گئے جدید سکیورٹی فیچرز سے آگاہ کیا جن میں جدید ٹریکنگ سسٹمز، مضبوط لاکس، اور محفوظ بیٹری سسٹمز شامل ہیں۔

مینوفیکچررز کا کہنا تھا کہ پاکستانی موسم کے مطابق لیتھیئم آئن بیٹریاں سب سے محفوظ سمجھی جاتی ہیں اور یہ ماحولیاتی اعتبار سے بھی مفید ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ نئی تکنیکی اختراعات کی بدولت بیٹری چوری کے خدشات میں نمایاں کمی آئی ہے۔

 ہارون اختر خان نے انشورنس کمپنیوں کو ہدایت دی کہ وہ موٹر سائیکل، رکشہ، اور کاروں کے لیے علیحدہ علیحدہ انشورنس ریٹس کی کوٹیشنز منگل تک حکومت کو فراہم کریں۔ انہوں نے کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب اور قابلِ برداشت ریٹس تجویز کریں، اور یقین دہانی کرائی کہ سب سے بہتر اور فائدہ مند ریٹس کا انتخاب کیا جائے گا۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کے وژن کے تحت حکومت قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی کے ذریعے ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے فروغ کے لیے پُرعزم ہے۔ہارون اختر خان نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیاں پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کریں گی۔