لاہور، دسمبر 22 (اے پی پی) : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی ہر بات مان لیں گے مگر احتساب سے پیچھے نہیں ہٹیں گے کیوں کہ سیاست کا آغاز ہی کرپشن کے خلاف کیا تھا۔ انتقامی کارروائی کا الزام لگانے والے جان لیں کہ نیب کے مقدمات تحریک انصاف کی حکومت نے نہیں بنائے بلکہ کئی برس پرانے کیسز چل رہے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کا پنجاب حکومت کے 100 روز مکمل ہونے پر ایوان اقبال میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں اس وقت ڈرامہ ہو رہا ہے ، کرپٹ لوگوں کو جیل میں نہ ڈالا تو ملک کا مستقبل خطرے میں پڑجائے گا۔
وزیر اعظم عمران خان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ماضی میں چارٹر آف ڈیموکریسی کے نام پر ڈرامہ کیا گیا، یہ نہیں ہو سکتا کہ جمہوریت کے نام پر کرپشن پر سمجھوتہ کر لیں۔عمران خان نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ملک کو قرضوں میں جکڑا اور ان قرضوں سے ایسے منصوبے بنائے جن کا قومی خزانے کو کسی قسم کا فائدہ نہیں ہوا۔
اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ شہباز شریف کرپشن کیسز میں نیب کی زیر حراست ہے مگر اپوزیشن چاہتی ہے کہ وہ قائد حزب اختلاف بنے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ بھی بن جائیں۔ اگر کرپشن میں ملوث ایک شخص کو پارلیمنٹ کے احتساب کمیٹی کا سربراہ بنایا جائے تو دنیا ہم پر ہنسے گی۔
ملک بھر میں جاری تجاوزات کے خلاف آپریشن کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ عوام کی زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروا رہے ہیں۔ یہ زمین کسی سرکاری افسر کی نہیں بلکہ عوام کی ملکیت ہے اور اس کا فائدہ براہ راست عوام کو پہنچے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کا فنڈ دیگر شہروں پر خرچ کر دیا گیا، سابق حکومت نے صوبے کا آدھا بجٹ لاہور پر لگا دیا، باہر جانے والے حکمران ملک سے کیسے مخلص ہونگے۔ اس موقع پر عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں پولیس کوسیاسی مداخلت سے پاک کریں گے،اصلاحات لا کر پولیس کو سیاست سے پاک کریں گے۔
اے پی پی/وی این ایس / شاہ زیب
وی این ایس لاہور