پاکستان نے بھارتی سفارتی عملے کو ہراساں کرنے کے الزامات کو مسترد کر دیا

238

اسلام آباد،27دسمبر(اے پی پی):پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات بھارتی سفارتی عملے کو ہراساں کرنے کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے آج ہفتہ وار بریفنگ میں میں کہا کہ بھارتی سفارتی عملے کو ہراساں کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ پاکستان ویانا کنونشن کا احترام کرتا ہے اور پاکستان میں بھارتی سفارت کار پوری آزادی سے کام کر رہے ہیں۔

ترجمان  نے کہا کہ رواں سال پانچ سو سے زیادہ نہتے کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔پانچ فروری کو پاکستان برطانیہ میں کشمیر کانفرنس اور ریلی کا انعقاد کر رہا ہے ،وزیر خارجہ اس ایونٹ میں خصوصی شرکت کرینگے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں مسئلہ کشمیر اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ 341 پاکستانی قیدی بھارتی جیلوں میں قید ہیں سزا پوری کرنے والے 45 قیدیوں کی واپسی کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستانی ہائی کمیشن نے بھارت میں قانونی ٹیم کی مدد حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سے مذاکرات بحالی کے لیے کوششیں کی گئی ہے۔ وزیراعظم نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو مذاکرات بحالی کا پیغام بھیجا۔کرتار پور راہداری کے سنگ بنیاد میں دو بھارتی وزرا مملکت نے شرکت کی اور نجوت سنگھ سدھو نےخصوصی طور پر شرکت کی۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا  کہ پاکستان بنگلادیش میں انتخابات میں مداخلت کے الزامات کو  بھی مسترد کرتا ہے۔وزیراعظم نے چین سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کے کامیاب دورے کیے۔ وزیر خارجہ نے افغانستان سمیت متعدد ممالک کے دورے کیے جن میں چار ملکوں کے حالیہ دورے بھی شامل ہیں۔

وزیر خارجہ کی افغان صدر اور افغان وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی  جبکہ اسی روز  ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے بھی ملاقات ہوئی۔ ایران نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ایران پاکستان تعلقات میں فروغ کے اقدامات کو سراہا ہے۔چینی وزیرخارجہ سے ملاقات میں بھی افغان صورتحال سمیت دو طرفہ تجارتی و معاشی امور پر تبادلہ خیال ہوا.۔ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ ہیں۔

اے پی پی/حمزہ رحمٰن/حامد بلال

وی این ایس اسلام آباد