سپریم کورٹ نے مانسہرہ میں ضمنی انتخاب روک دیا ، مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی ضیاءالرحمن کامیاب قرار

409

اسلام آباد ، 3 اپریل (اے پی پی ): سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 54 مانسہرہ 2 مسلم لیگ ن کے امیدوار میاں ضیا ءالرحمن کو کامیاب قرار دیا ہے اور 2013 کے عام انتخابات میں ان کی جیتی ہوئی نشست پر 10 مئی کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے روک دینے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف میاں ضیاءالرحمن کی اپیل کی سماعت کی۔
2013 کے عام انتخابات میں میاں ضیاءالرحمن کے مدمقابل اور پاکستان پیپلزپارٹی کے نامزد امیدوار نے الیکشن ٹریبونل میں انتخابی عذرداری کے تحت ضیاءالرحمن کے تعلیمی اسناد کے جعلی ہونے کا الزام لگایاتھا۔ متعلقہ مدرسہ نے ان کے سند کی تصدیق سے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مدرسہ میں متعلقہ ریکارڈ موجود نہیں اس لئے سند کی تصدیق یا تردید نہیں کی جاسکتی۔
الیکشن ٹریبونل نے اس بنیاد پر ضیاءالرحمن کو نااہل قرار دے کر ضمنی انتخاب کا حکم دیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا لیکن ضیاءالرحمن کے مدمقابل امیدوار نے مختلف نام کے ووٹروں کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ میں الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کی بنیاد پر انہیں نااہل قرار دینے کی درخواست دائر کی تھی۔ اس درخواست پر گزشتہ ماہ ہائی کورٹ نے انہیں نااہل قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخابات کا حکم دیا تھا لیکن انہوںنے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
آج سپریم کورٹ نے اس بنیاد پر پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا کہ یہ الیکشن ٹریبونل کے ایسے فیصلے کی بنیاد پر کیا گیا ہے جس کو سپریم کورٹ پہلے ہی کالعدم قرار دے چکی ہے۔
مقدمہ کی مزید سماعت دس اپریل کو ہوگی۔
اے پی پی، احسان، خالد اعوان/وی این ایس اسلام آباد