صدر مملکت ممنون حسین اور سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا کا باہمی تعاون کے فروغ پر اتفاق

176

اسلام آباد، 24 مارچ (اے پی پی): صدر مملکت ممنون حسین اور سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے علاقائی امن، باہمی تعاون کے فروغ اور سارک تنظیم کو مزید موثر بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کے درمیان یہ اتفاق رائے ایوان صدر میں ہونے والی ملاقات میں سامنے آیا۔ سری لنکا کے صدر کی ایوان صدرآمد پر صدر مملکت ممنون حسین نے ان کا خیر مقدم کیااور روایتی لباس میں ملبوس بچوں نے انھیں گلدستے پیش کیے۔ دونوں صدور نے کچھ دیر ون آن ون ملاقات کی۔ اس کے بعد وفود بھی بات چیت میں شریک ہوگئے۔

صدر مملکت ممنون حسین نے معزز مہمان کا خیر مقدم کرتے ہوے کہا کہ یوم پاکستان کی تقریبات میں سری لنکا کے سربراہ مملکت کی شرکت خوش آئند ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی گہرائی ظاہر ہوتی ہے۔ اس پر سری لنکا کے صدر نے کہا کہ پاکستان کی دعوت پر اس کے قومی دن کی تقریبات میں شرکت میرے لیے باعث مسرت اور سری لنکا کے عوام کے لیے باعث اعزاز ہے، ہم پاکستان کو اپنا حقیقی بھائی اور دوست تصور کرتے ہیں۔ دونوں رہنماﺅں نے اس اتفاق کیا کہ وہ علاقائی امن واستحکام، ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ بھرپورتعاون جاری رکھیں گے۔ انھوں نے علاقائی ترقی کے لیے تعاون پر زور دیتے ہوئے اس مقصد کے لیے سارک تنظیم کو مزید فعال بنانے پر بھی اتفاق کیا۔

صدر مملکت نے اس موقع پر دونوںممالک کے درمیان باہمی تجارت میں اضافے پر مل کرکام کر نے کی تجویز پیش کی جس سے معزز مہمان نے اتفاق کیا ۔ صدر مملکت نے خطے ، خاص طور پر دونوں ممالک کے درمیان بحری اور فضائی رابطوں میں اضافے پربھی زور دیا تاکہ صنعت و تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون میں اضافہ کیا جا سکے۔

سری لنکا کے صدر نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دفاع سمیت دیگر شعبوں میں بڑھتا ہوا تعاون باعث اطمینان ہے، توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں اس میں مزید اضافہ ہو گا ۔ سری لنکا کے صدر نے سری لنکا کے طلبہ اور افسروں کے لیے تعلیمی وتربیتی اسکالر شپس پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا، انھوں نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا ان کوششوں میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

ملاقات میں سری لنکا کے وزیر خارجہ واسنتھا سینا نائیکے، وزیر آباد کاری ایم ایل اے ایم حزب اللہ ، پارلیمنٹ کے اراکین سید علی ظاہر مولانا،عبداللہ معروف اور ایس ایم ماری کار شریک تھے جب کہ پاکستان کی طرف سے وفاقی وزیر سیفرون عبدالقادر بلوچ، سیکریٹری خارجہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

 

اے پی پی/ احسن/وی این ایس اسلام آباد