پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی بربریت کی شدید مذمت

269

اسلام آباد،   20 دسمبر ( اے پی پی): پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوۓ عالمی برادری سے نہتے کشمیریوں پر بھارتی وحشیانہ تشدد اور خون کی ہولی پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

آج دفتر خارجہ میں ہونے والی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارتی فوج “قتل کرو” کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جو کہ انتہائی تشویش ناک ہے۔ انہوں بتایا کہ مقبوضہ وادی کے مُختلف علاقوں میں حال ہی میں ہونے والے بھارتی مظالم میں پندرہ کشمیری بشمول خواتین اور بچوں کو شہید کر دیا گیا۔ ایک ارب 50 کروڑ سے زائد خطے کے عوام امن چاہتے ہیں۔ بھارت یو این اور او آئی سی کے فیکٹ فائنڈنگ کمیشن کو مقبوضہ کشمیر میں دورے کی اجازت دے۔ بھارت نا صرف اقوام مُتحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوۓ حق خودارادیت مانگنے والےمعصوم کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیل رہا ہے بلکہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھی سیز فائیر کی خلاف ورزیوں میں مصروف ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ عالمی برادر بھارتی جارحیت کا نوٹس لے۔

صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوۓ ترجمان نے بتایا کہ حامد نہال انصاری نے غیر قانونی طور پر سرحد کراس کی اور پاکستان میں گھُس آیا تھا اور پھر جاسوسی کرتے ہوۓ پکڑا گیا۔ پاکستان کے قوانین کے مطابق اسے عدالت کے احکامات کی روشنی میں سزا دی گئی اور اس کے بعد اسے واپس بھارت بھیج دیا گیا۔ انکا کہنا تھا پاکستان کی خارجہ پالیسی بہت شفاف ہے ہم ہمیشہ اصولوں پر بات کرتے ہیں۔ حامد انصاری کا مقدمہ بالکل ایک الگ مسٔلہ ہے اور اسے قیدیوں کے تبادلے کے ساتھ نتھی نہ کیا جاۓ۔

ترجمان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے بھارت کو ہمیشہ مثبت پیغام بھیجا مگر بھارتی جواب اور رویہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے بھارتی ہم منصب کو خط لکھا گیا مگر جواب کیا آیایہ سب کے سامنے ہے۔ جناح ہاؤس بمبئی  پر بھارتی پنجاب اسمبلی کی قرارداد سے متعلقہ سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ وہ عمارت پاکستان کی ملکیت ہے اور رہے گی۔ ایسی کسی قسم کی قرارداد کو ہم نہیں مانتے۔ بھارت کو چاہئیے کہ اصولوں کی پاسداری کرتے ہوۓ ایسے معاملات کو  own کرے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر تیسری پارٹی یعنی UNMOGIP کو بھارت کام نہیں کرنے دے رہا جس سے نقصان ہو رہا ہے کیونکہ ہماری سویلین آبادی لائن اُف کنٹرول کے قریب تک رہائش پذیر ہے۔

حال ہی میں دبئی میں ہونے والے امریکہ اور افغان طالبان مذاکرات پر بات کرتے ہوۓ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے اس سلسلے میں ”ایک کردار ادا کیا ہے جو کہ بڑے پیمانے پر سراہا گیا ہے”۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے دفتر خارجہ سے ایک نمائندے نے بھی مذاکرات میں شرکت کی تھی۔

اے پی پی/حمزہ/فرح

وی این ایس اسلام آباد