وزیر اعظم عمران خان کی بین الصوبائی، صوبوں اور وفاق کے درمیان کوارڈینیشن بہتر کرنے کی ہدایت

184

ااسلام آباد 04 فروری (اے پی پی):  وزیر اعظم نے  بین الصوبائی،صوبوں اور وفاق کے درمیان کوارڈینیشن بہتر کرنے کی ہدایت  کرتے ہوئے کہا  ہے کہ  بہتر کوارڈینیشن کا مقصد عوام الناس کو درپیش مسائل کے خاتمے کیلئے مربوط اور منظم حکمت عملی اور پالیسیوں کی  تشکیل ہے۔

اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے  ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنی چھ ماہ کی مدت حکومت مکمل کر نے جا رہی ہے،حکومت اپنے دور اقتدارکے اگلے فیز میں داخل ہو گئی ہے جس میں صوبوں اور وفاقی حکومت کے درمیان بہتر کوارڈینیشن کی ضرورت ہے ۔ تحریک انصاف  نے اپنے دور حکومت میں اب تک عوام الناس اور ملک کی بہتری کے لیے جو اقدامات کیے ہیں ان کو اجاگر کرنا ہو گا۔ عوام الناس کو پتہ چلنا چاہیے کہ ترقی اور سپیڈ کے دعوے کرنے والے کس طرح کا پاکستان اورکیسے حالات چھوڑ کر گئے ہیں ۔

 وزیر اعظم نے کہا  کہ مشکل ترین وقت میں حکومت سنبھالی ہے۔ ادراک ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کے باعث عوام مشکلات کا شکار ہے  لیکن حکومت معاشی حالات کی بہتری کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔  وزیر اعظم کی ایگری کلچر سیکٹر اور اس شعبے کے فروغ پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت دی اور کہا کہ  ایگری کلچر سیکٹر کی ترقی سے عوام کو غربت سے نکلنے میں مدد ملے گی ۔

وزیر منصوبہ بندی کی جانب سے مستقبل کی ترجیحات کے بارے میں شرکا کو بریفنگ  میں بتایا گیا کہ مختلف صوبوں میں علاقائی ترقیاتی تفریق کو کم کرنے کے لیے Regional Equalization Development Fund  کا قیام زیر غور ہے جس میں وفاق اور متعلقہ صوبائی حکومتیں  مل کر پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لے  اقدامات کریں گی ۔ ایشین  ڈویلپمنٹ بنک اور ورلڈ بنک کے تعاون سے ملک کے پچاس شہروں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے گی، سیاخت  کے پوٹینشل کو برؤۓ کار لانے کے لیے روڈ میپ تشکیل دیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں وفاقی حکومت ، صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے وزرا کی جانب سے صحت،تعلیم ، ایگری کلچر اور دیگر شعبوں میں اب تک اٹھانے والے اقدامات پر وزیر اعظم کو  بریفنگ  دی گئی  کہ  پنجاب میں سات انڈسٹریل زونز کے قیام کی سفارشات بورڈ آف انویسٹمنٹ کو بھجوائی جا چکی ہیں۔

بورڈ آف انویسٹمنٹ کو آئندہ تیس دنوں میں اسپیشل اکنامک زونز  فریم ورک برائے سیاحت مرتب کرنے کی ہدایت کی جا چکی ہے۔  وزیر خزانہ نے بریفنگ میں کہا کہ  موجودہ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے پنجاب میں پہلی دفعہ صوبہ بھر میں کسانوں کو گنےکی فصل کا پورا

ریٹ ملا ہے۔ خودرنی تیل سن فلاور اور کنولا کی فصل کو فروغ دینے کے لیے کسانوں کو سبسڈی دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا  کہ  پنجاب کے آٹھ لاکھ افراد کو صحت انصاف کارڈ دینے کا عمل بیس تاریخ سے شروع کیا جائے گا ۔پہلے مرحلے میں راجن پور ، ڈی جی خان، مظفر گڑھ اور ملتان کی عوام کو صحت انصاف کارڈفراہم  کیے جائیں گے۔  2019 کے آخر تک پنجاب کے 36 اضلاع کی عوام کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کا عمل  مکمل کر لیا جائے گا۔

اجلاس میں وفاقی حکومت ، صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخواہ کی حکومتی قیادت نے شرکت کی  اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان، وزیر اعلی محمود خان،صوبائی وزرا بھی اجلاس میں موجود  تھے۔

اے پی پی/حمزہ/قراۃالعین

وی این ایس اسلام آباد