وزیر اعظم عمران کی زیر صدارت “احساس پروگرام” کے حوالے سے بریفنگ اجلاس،ڈاکٹر ثانیہ نشتر کیجانب سے پروگرام پر بریفنگ

294

اسلام آباد ، 27 مئی (اے پی پی): وزیراعظم عمران خان “احساس پروگرام”کے تحت احساس قرضہ حسنہ سکیم اور اثاثہ جات کی منتقلی سے متعلق پروگرام کا آئندہ ماہ باضابطہ اجراءکریں گے۔ احساس قرضہ حسنہ سکیم کے تحت نوجوانوں اور خواتین میں ہر ماہ 80 ہزار سے زائد قرضے تقسیم کئے جائیں گے تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر سکیں اور اپنے خاندانوں کو غربت سے نکال کر مالی طور پر مستحکم بنا سکیں۔ یہ قرضہ جات پسماندہ اضلاع میں ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے موجودہ پروگرام کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اس کیلئے 5 ارب روپے کی اضافی رقم فراہم کرنے کی منظوری دی تاکہ پاکستان تخفیف غربت فنڈ اور اس کے شراکت دار اداروں کے تعاون سے اس پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا جا سکے۔ اس حوالہ سے فیصلہ وزیراعظم کی زیر صدارت بریفنگ اجلاس میں کیا گیا۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سوشل سیفٹی نیٹس اینڈ پاورٹی ایلیویشن (پاس) ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی جانب سے احساس پروگرام پر پیشرفت کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ احساس غربت کے خاتمہ اور پسماندہ طبقوں کی کفالت اور تحفظ کیلئے حکومت کا اہم ترین پروگرام ہے، اس پروگرام کا دائرہ کار چاروں صوبوں اور خصوصی علاقہ جات پر محیط ہو گا اور اس پر عملدرآمد میں 26 وفاقی ادارے شریک ہوں گے۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ احساس پروگرام کے تحت بچوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے پر بھی توجہ دی جا رہی ہے، غیر روایتی شعبوں سے منسلک مزدوروں تک احساس پروگرام کی سہولت پہنچانے کیلئے مفصل پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی اور فلاح و بہبود کے دیگر اداروں میں انتظامی اصلاحات کا عمل شروع کر دیا گیا ہے تاکہ ان اداروں میں شفافیت اور استعداد کار میں اضافہ ہو سکے۔ احساس کے مختلف منصوبوں کے حوالہ سے تشکیل دی جانے والی پالیسیاں جون کے بعد کابینہ کی منظوری کیلئے پیش کی جائیں گی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے احساس پروگرام میں پیشرفت پر ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے احساس سٹیئرنگ کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دی جس کی سربراہی وہ خود کریں گے۔ احساس پروگرام پر موثر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکمہ جات کا اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا مقصد پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر ایک فلاحی ریاست بنانا ہے جہاں غرباءاور ضرورت مند افراد کی ضروریات کا پوری طرح احساس کیا جائے۔

وی این ایس ، اسلام آباد