مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح؛عزم و ہمت، حوصلے، ثابت قدمی اور مشرقی عورت کی بے مثال تصویر

486

اسلام آ باد، 09 جولائی (اے پی پی ): مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح؛عزم و ہمت، حوصلے، ثابت قدمی اور مشرقی عورت کی بے مثال تصویر ،جنہوں نےتحریک پاکستان کے دوران اور قیام پاکستان کے بعد مشکل ترین حالات میں اپنے بھائی کے شانہ بشانہ شب و روز کام کیا  اور برصغیر کی مسلم خواتین کو منظم کرکے ان سے تحریک پاکستان کے ہراول دستے کاکام لیا۔ محترمہ ہی کی بدولت برصغیر کے گلی کوچوں میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی تحریک میں سرگرم ہوئیں۔

وہ سیاسی بصیرت میں اپنے بھائی قائداعظم کی حقیقی جانشین اور  ایسی بہن  تھیں جس نے اپنی زندگی کو بھائی کی خدمت اور تحریک آزادی کے لیے وقف کر دیا تھا۔

ایک موقع پر خود قائداعظم نے اپنی بہن محترمہ فاطمہ جناح کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ “جن دنوں مجھے برطانوی حکومت کے ہاتھوں کسی بھی وقت گرفتاری کی خدشہ تھا  تو ان دنوں میری بہن ہی تھی جو میری ہمت بندھاتی تھی۔ جب حالات کے طوفان مجھے گھیر لیتے تھے تو میری بہن میری حوصلہ افرائی کرتی۔”

محترمہ فاطمہ جناح نے مسلم لیگ کی مالی اعانت کے لئے خواتین کو متحرک کیا ۔ اور کہا ” ہمارا یہ فرض ہے کہ قوم کی اقتصادی حالت بہتر بنانے کیلئے مدد کریں، ہاتھ بٹائیں اور حوصلہ افزائی کریں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ ہماری بہنیں قوم کی اقتصادی حالت سدھارنے کیلئے ان کی مدد کریں گی “۔

قائد اعظم کی زندگی میں مادر ملت ان کے ہمر اہ موثر طور پر 19سال رہیں  ۔

 قیام پاکستان کے محض ایک سال بعد ہی قائد اعظم کی وفات نے جب قوم کے حوصلے پست کر دیے تھے تو  ایسے موقع پر ایک بار پھر محترمہ میدان عمل میں اتریں اور قوم کو دوبارہ سے قائد کے پیغام پر یکجا کیا اور اُن میں نئی روح پھونکی۔

آپ نے مشکل حالات میں پاکستان کی بقا اور عوام کی فلاح و بہبود کا مشن لے کر میدان سیاست میں بھی عملی طور پر حصہ لیا۔آپ نے ہر قدم پر جس سیاسی بصیرت وقیادت ، جراتمندی اور ایثار وقربانی کا مظاہرہ کیا وہ ہماری تاریخ کا روشن باب ہے۔ وہ نہ صرف محسن ملت بلکہ ہماری موجودہ اور آنے والی نسلوں کیلئے رول ماڈل ہیں۔

تاریخ کا وہ روشن باب 9 جولائی کو دنیائے فانی سے رخصت ہوا لیکن مادر ملت مشرقی عورت کا وہ مضبوط  عملی اور قابل فخر روپ ہیں جن پر قوم کا ہر فرد نازاں ہے اور نازاں رہے گا۔

وی این ایس، اسلام آباد