پاکستان میں آرٹ اورکلچر کو فروغ دینے کےلئے ترجیحی بنیادوں پراقدامات کررہے ہیں:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

232

اسلام آباد ، 17 اگست (اے پی پی): صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ جب انسانی ذہن آزاد ہوتا ہے تو قومیں بھی ترقی کرتی ہیں، پاکستان میں آرٹ اورکلچر کو فروغ دینے کےلئے اقدامات کررہے ہیں،سرکاری عمارتوں اور ایئرپورٹس پر آرٹ کے مختلف نمونوں کی نمائش کی جاسکتی ہے، جمی انجینئر کی معاشرتی اور سماجی شعبے میں نمایاں خدمات ہیں، انہوں نے پاکستان کی جدوجہد آزادی کی بھرپورعکاسی کی، ان کے تین ہزار سے زائد فن پارے اور ایک ہزارخطاطی کے نمونے ہیں، وفاقی دارالحکومت کے مقام شکرپڑیاں میں نمائش گیلریوں کےلئے وسیع جگہ موجود ہے، معروف آرٹسٹ صادقین کا فن پارہ منگلا میں آویزاں کیا گیا ہے،یورپ کی ترقی میں آرٹس اینڈ کرافٹس کا بہت بڑا حصہ ہے،پاکستان میں آرٹ اینڈ کلچر کے فروغ کی اشد ضرورت ہے۔

 ہفتہ کو ایوان صدر میں معروف آرٹسٹ جمی انجینئر کی بنائے ہوئے فن پاروں کی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ نمائش کے انعقاد پرآمنہ پٹودی کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سابق وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے تجویز پیش کی کہ ایوان صدر میں مشاعرہ کرایا جائے تاکہ اخراجات کی بچت کی جاسکے، اس حوالے سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر سے مشاورت کی گئی جس کے بعد مشاعرہ کا انعقاد ہوا لیکن اس پر بڑی تنقید کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں آرٹ اور کلچرکے فروغ کےلئے اقدامات کررہے ہیں، میں اورمیری اہلیہ ہمیشہ فکر مند رہتے ہیں کہ ملک کے آرٹ اورکلچرکو کس طرح فروغ دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آرٹ اینڈ کلچر کے فروغ کی ذمہ داری وفاقی وزیر تعلیم وتربیت شفقت محمود نے اٹھائی ہے اور اس حوالے سے وہ بہترین کام کررہے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ میں جمی انجینئر کے فلاحی کاموں سے آگاہ تھا اور ہمیشہ سوچتا تھا کہ یہ کون شخص ہے جومعاشرے کے مشترکہ مقاصد کے لئے اپنے آرٹ کو وقف کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آرٹسٹ طبقہ اپنی مادی خواہشات سے ہٹ کر معاشرے کی بہتری کا سوچتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ آرٹسٹ کوئی بھی ہو وہ معاشرے کا عکاس ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمی انجینئر نے اپنے فن پاروں میں تحریک پاکستان اور مسئلہ کشمیرکو اجاگر کرنے کے حوالے سے بہترین عکاسی کی ہے جبکہ انہوں نے لینڈسکیپ ، منی ایچرز اور ایبسٹریکٹ سمیت مختلف حوالوں سے کام کیا ہے ، جمی انجینئر کے تین ہزار سے زائد فن اور ایک ہزار خطاطی کے مختلف نمونے اور کئی ڈرائنگز بھی ہیں۔

سورس :وی این ایس  اسلام آباد