اوآئی سی کونسل برائے وزرائے خارجہ  کا اجلاس ،وفاقی وزیر شفقت محمود کی اسرائیلی وزیر اعظم کے فلسطین  متعلق بیان کی شدید مذمت

193

جدہ،15ستمبر(اے پی پی ):اسلامی تعاون تنظیم کی کونسل برائے وزرائے خارجہ  کا 16 واں غیر معمولی اجلاس اتوار کو  یہاں او آئی سی سیکرٹریٹ میں ہوا۔ سعودی عرب کی درخواست پر طلب کیے گئے اجلاس کا ایجنڈا اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان پر تبادلہ خیال کرنا تھا کہ  انتخابات میں فتح حاصل کرنے کی صورت میں وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں علاقوں کو الحاق کرنے  کا ارادہ رکھتے ہیں۔اجلاس  کی صدارت سعودی وزیر برائے امور خارجہ ڈاکٹر ابراہیم بن عبد العزیز العساف نے کی جبکہ وفاقی وزیر تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے غیر معمولی اجلاس میں پاکستان کے وفد کی قیادت کی ۔

اجلاس سے خطاب میں   شفقت محمود نے کہا اسرائیلی  یکطرفہ اعلان ، اقوام متحدہ  سیکیورٹی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کی خلاف ورزی ، ایک خطرناک رجحان اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلے سے کشیدہ صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دے گا اور خطے کو غیر مستحکم کرے گا۔

وفاقی وزیر نے او آئی سی ممبران ، اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ فلسطین اور القدس الشریف کے عوام کے ساتھ اپنی ذمہ داری کو سمجھیں اور نبھائیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی ممبران کو انتخابی مہم میں پارٹی نعرے کے طور پر استعمال ہونے والے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اعلانات کی مذمت کرنی چاہئے ، جو خطے میں امن کو خطرہ میں ڈال سکتا ہے۔

شفقت محمود نے بتایا کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام میں بہت سی  چیزیں مشترک ہیں، دونوں نے سات دہائیوں سے  قبضے کی تاریخ شیئر کی ہے۔ بین الاقوامی قانون کے تحت ان کے حق خودارادیت کو پامال کیا جارہا ہے۔ ان دونوں کو اجتماعی سزا ، ریاستی دہشت گردی اور ناقابل بیان مصائب کا نشانہ بنایا گیا ہے۔انکے جائز حقوق کی جدوجہد کو دہشتگردی کا نام دے کر اسرائیل اور ہندوستان نے جبر کے ذریعے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی جبکہ  ان کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کو پامال کیا گیا۔

اپنے بیان میں انہوں  نےمزید  کہا کہ ہم انسانی حقوق کونسل میں او آئی سی ممالک کے تعاون پر ان کے مشکور ہیں اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل اور آزاد انسانی حقوق  کا کشمیری عوام کے لئے یکجہتی اور حمایت کے مستقل پیغامات پر شکریہ ادا کرتے ہیں ۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو او آئی سی ممالک سے توقعات اور امیدیں ہیں۔

وفاقی وزیر نے پاکستان کےاس اصولی موقف کا اعادہ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام لانے کیلئے 1967 میں بین الاقوامی سطح پر متفقہ پیرامیٹرز  اور القدس الشریف بطور فلسطینی ریاست کے  دارالحکومت ، ایک قابل عمل اور آزاد ریاست فلسطین کے قیام کا واحد راستہ ہے۔

 وی این ایس، اسلام آباد