اسلام آباد،11ستمبر(اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے 5اگست کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جبراً مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا ہے اور اب وہ آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے ۔ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے لیکن مشرق میں ہمیں توسیع پسندانہ عزائم رکھنے والے ایٹمی ملک بھارت کی شر انگیزیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بین الاقوامی شہرت کے حامل تھنک ٹینک جنیوا سینٹر فار سیکورٹی پالیسی میں ” ہماری خارجہ پالیسی اور علاقائی سلامتی کی جہتیں” کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئےشاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی تشکیل میں ہماری منفردجغرافیائی حیثیت کا بہت عمل دخل ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ علاقائی سلامتی کے درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان کثیر الجہتی طرزِ فکر پر عمل پیرا ہے بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ، اندرونی استحکام اور معیشت کی بہتری ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کا انسانی حقوق کونسل اجلاس میں شرکت کا مقصد دنیا کو ہندوستان کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کرنا ہے اور یہ صرف ہم نہیں کہہ رہے اس وقت یورپی پارلیمنٹ، برطانوی پارلیمنٹ، او آئی سی، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ، واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز جیسے موقر ادارے ان مظالم پر آواز اٹھا رہے ہیں۔
وی این ایس،اسلام آباد