جنگ سے مسائل کے حل پر یقین نہیں رکھتا، اس کئی دیگر مسائل جنم لیتے ہیں: وزیراعظم عمران خان

162

نیویارک ،  23 ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  جنگ سے مسائل کے حل پر یقین نہیں رکھتا، اس سے اگر ایک مسئلہ حل ہوتا ہے تو کئی دیگر مسائل  جنم لیتے ہیں، سفارتکاری کے ذریعے  مسائل کوحل کرنے کے  حق میں ہوں، اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ لے کر جائوں گا، صدر ٹرمپ سمیت عالمی رہنمائوں سے ملاقات میں مقبوضہ کشمیر سے  کرفیو کے اٹھائے جانے کیلئے کردار ادا کرنے کا کہوں گا، صدر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران افغان امن عمل دوبارہ بحال کرنے کیلئے انہیں قائل کرنے کی پوری کوشش کروں گا، ہندوستان میں ہندو بالادستی کا نظریہ مہاتما گاندھی کے نظریہ کا قتل ہے، اسلام صرف ایک ہی ہے اور وہ محمد عربیۖ کا اسلام ہے جس میں تمام انسان مساوی حقوق رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ایک یہودی مدینہ کی ریاست کے سربراہ کے خلاف مقدمہ کر سکتا تھا، چین نے کبھی پاکستان کی خارجہ یا داخلہ پالیسی میں مداخلت نہیں کی۔

پیر کو جنرل اسمبلی کے چوہترویں اجلاس کے موقع  پر نیو یارک  کے  فارن ریلیشن کونسل کے مباحثہ میں اظہار خیال کر تے  ہوئے  انہوں نے کہا کہ جیمز مینڈس نہیں سمجھتے کہ پاکستان میں انتہاء پسندی کیوں آئی؟ پاکستان نے روس کے خلاف امریکہ کے ساتھ مل کر مزاحمت کی، روس جب افغانستان پر حملہ آور ہوا تو دنیا بھر سے مسلمانوں نے روس کے خلاف افغانستان میں آ کر جہاد کیا، تب یہ مجاہدین تھے لیکن بعد ازاں نائن الیون کے واقعہ کے بعد انہیں دہشت گرد قرار دیا گیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار پاکستانیوں نے اپنی جان کی قربانی دی، افغانستان سے روس کے نکل جانے کے بعد امریکہ نے پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا، نائن الیون کے بعد پھرامریکہ کو پاکستان کی ضرورت پڑی، جن افراد کو روس کے خلاف جہاد کی تربیت دی گئی انہی کو نائن الیون میں دہشت گرد قرار دیا گیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 200 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا، پاکستان میں مذہبی انتہاء پسندی کی جڑیں روس کے خلاف مزاحمت کے زمانے کی ہیں، سابق صدر جنرل پرویز مشرف پر دو مرتبہ حملے کئے گئے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں واحد شخص ہوں جس کاہمیشہ  مؤقف رہا کہ مسئلہ افغانستان  کا فوجی حل ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں افغان تاریخ سے واقف ہوں، افغانستان میں میں کبھی بیرونی طاقت قبضہ نہیں کر سکی، صدر ٹرمپ کو بھی یہی بتایا کہ افغانستان کا فوجی حل ممکن نہیں، پاکستان میں اس وقت بھی 27 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین رہائش پذیر ہیں، پاک افغان سرحد پر پہلی بار باڑ لگائی جا رہی ہے، پاکستان افغان مہاجرین کی وجہ سے اپنی سرحد مکمل بند نہیں کر سکتا، افغانستان میں صدر ٹرمپ کی کوششوں سے امن معاہدہ پر دستخط ہونے والے تھے، بدقسمتی سے افغانستان میں امن معاہدہ آخری لمحات میں طے نہ پا سکا، افغانستان میں پائیدار امن سیاسی مذاکرات سے ہی ممکن ہے، افغانستان میں سیاسی مذاکرات کی کامیابی  بہت ہی مشکل مرحلہ ہے، میرے خیال میں طالبان پورے افغانستان پر کنٹرول نہیں رکھ پائیں گے، افغانستان میں ہر روز بم دھماکوں میں بے گناہ جانیں ضائع ہو رہی ہیں، ہر ذی شعور شخص افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومتیں اخلاقی جواز کی بنیاد پر ہی قائم ہوتی ہیں، 13 ماہ سے حکومت میں ہوں، ہماری ہر پالیسی انتخابی منشور کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امن ہمارے انتخابی منشور کا حصہ تھا، کرتارپور راہداری بھی ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات کیلئے بنائی، ہماری ہر پالیسی کو فوج کی مکمل حمایت حاصل ہے، پہلی مرتبہ آرمی کے بجٹ میں کٹوتی کی گئی، ہم نے بچت پالیسی پر عمل کیا، ماضی کی حکومتیں بدعنوانی کے باعث حکمرانی کا اخلاقی جواز کھو چکی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں آتے ہی مودی کو غربت کے خاتمہ، ماحولیاتی تبدیلی جیسے مسائل مل کر حل کرنے کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ سب پر واضح کیا کہ پاکستانی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، پلوامہ واقعہ کے بعد بغیر کسی تحقیق کے فوری پاکستان پر الزام لگایا گیا، بھارتی طیاروں نے پاکستان مں آ کر بمباری کی، جواب میںدو طیارے مار گرائے، مودی پاکستان دشمنی انتخابی مہم میں جیت کیلئے استعمال کر رہا تھا، انتخابات کے بعد ایک بار ہم نے مودی کو مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کی پیشکش کی، مودی حکومت انتہاء پسند تنظیم آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر  کی وجہ سے دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے کھڑی ہیں، اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ لے کر جائوں گا، چاہتا ہوں کہ یو این اپنا کردار ادا کرے، قیدی بنائے گئے بھارتی پائلٹ کو امن کی خاطر واپس کیا، مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ فوجی 50 دنوں سے لاکھوں کشمیریوں کو محصور کئے ہوئے ہیں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کے خاتمہ میں کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور پاکستان اور بھارت دونوں نے اس کو تسلیم کیا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی قرارادادوں میں کشمیریوں کو حق خود ارادیت کا حق دیا ہے، توقع ہے کہ عالمی برادری کم از کم مقبوضہ کشمیر سے کرفیو کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی۔

 اقلیتوں اور خواتین کے حقوق کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی ہمارے منشور کا محور ہے، پاکستان میں اقلیتوں اور خواتین کے تحفظ کیلئے مؤثر قانون موجود ہے، اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، سکھ کمیونٹی کیلئے کرتارپور راہداری کھول رہے ہیں جو ایک بے مثال کام ہے، اقلیتیں بھی پاکستان کی برابر کی شہری ہیں اور ان کے تمام حقوق کا تحفظ کیا جا رہا ہے۔

سورس: وی این ایس، اسلام آباد