وزیراعظم عمران خان کا کاروبار میں آسانیوں سے متعلق سرمایہ کاری بورڈ کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب

138

اسلام آباد ۔ 31 اکتوبر (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے حصول کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے، حکومت اپنی بہترین معاشی ٹیم کی وجہ سے اقتصادی چیلنجز پر قابو پا رہی ہے، ہم غریب طبقہ کو غربت سے باہر لانا چاہتے ہیں جس کیلئے معاشی چیلنجز کے باوجود حکومت نے ”احساس پروگرام“ کا آغاز کیا، ملکی ترقی کیلئے نظام تعلیم کو بہتر کرنا ضروری ہے، کاروباری آسانیوں سے متعلق اقدامات پر ماہرین کی کاوشیں قابل تعریف ہیں، حکومت کو مختصر اور طویل المدتی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کاروبار میں آسانیوں سے متعلق سرمایہ کاری بورڈ کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے رحیم یار خان میں تیزگام ٹرین حادثہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اﷲ تعالیٰ لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔ اس موقع پر کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے سے متعلق حکومتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس سلسلہ میں کام کرنے والے حکومت کے اقتصادی ماہرین کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ٹیم کی بہتر کارکردگی کے باعث حکومت کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ پر قابو پا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صنعتکاری اور عوام کو غربت سے نکالنا چاہتے ہیں اس مقصد کیلئے ہم نے ”احساس پروگرام“ کا آغاز کر دیا ہے جو پہلے کسی حکومت نے شروع نہیں کیا تھا۔ اس کے علاوہ ہمیں مختصر اور طویل المدتی چیلنجوں کا سامنا ہے، ہم تعلیمی نظام کو بہتر بنا رہے ہیں، نوجوانوں کے ہنر میں اضافہ کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ملک میں نئی ٹیکنالوجی متعارف اور نوجوان نسل کو جدید ٹیکنالوجی اور تعلیم سے روشناس کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری اس وقت تک ممکن نہیں جب تک انصاف کے نظام پر لوگوں کا اعتماد نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان انصاف کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو معاشی چیلنجز پر قابو پانے کیلئے ورلڈ بینک کے بھرپور تعاون پر بھی شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 60ءکی دہائی میں پاکستان دنیا میں تیز ترین ترقی کرنے والا ملک تھا، ہمارا نظام حکومت اور بیوروکریسی ایشیاءکے بہترین نظام پر مشتمل تھی اور پاکستان نے صنعتوں کی وجہ سے نمایاں ترقی کی لیکن بدقسمتی سے پاکستان کے عام آدمی کو ترقی کے ثمرات نہیں مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی نظام کو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے کوشاں ہیں، بیرونی سرمایہ کاری کیلئے اعتماد کا فروغ ضروری ہے، ماضی میں پاکستان کو مختلف بڑے منصوبوں میں نقصان کا سامنا رہا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو مرکزی دھارے میں لانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔

mrz/mhn/zah/saj 1933