حفاظتی تدابیر کے ذریعے بیماریوں کے خطرات کو موثر انداز میں کم کیا جا سکتا ہے؛صدر مملکت

178

اسلام آباد ، 19 نومبر (اے پی پی): صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ حفاظتی تدابیر پر مبنی طرز عمل اپنانے کے ذریعے متعدی اور غیر متعدی بیماریوں کے خطرات کو موثر انداز میں کم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں پاکستان میں اپنی نوعیت کے پہلے کینسر پروٹیکشن پلان “ہوپ” کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ پلان روش پاکستان اور جوبلی لائف انشورنس نے مل کر لانچ کیا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ مغرب کے برعکس پاکستان میں آبادی کا ایک بڑا حصہ کینسر جیسے خطرناک اور علاج کے حوالے سے مہنگے امراض کا متحمل نہیں ہو سکتااس لئے ہمیں صحت اور صحت عامہ سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت زیادہ آبادی کی وجہ سے متعدی امراض پھیلنے کی شرح زیادہ ہے، اس کے ساتھ ساتھ ناقص غذائیت، سٹنٹنگ اور موٹاپے کے امراض میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ لوگوں کو صحت مندانہ عادتیں اپنانے کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ منہ کے سرطان کے 90 سے 95 فیصد کینسر سے بچا جا سکتا ہے، اسی طرح یہ بات بھی افسوسناک ہے کہ شرم و حیاءکی وجہ سے چھاتی کے سرطان کی بروقت تشخیص اور علاج میں بھی مشکلات سامنے آتی ہیں۔ بعد ازاں کینسر ہونے کی صورت میں مریض مرحلہ وار متاثر ہوتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں چھاتی کے سرطان میں 48 سے 50 فیصد تک بچنے کے امکانات ہوتے ہیں جبکہ مغرب میں یہ شرح بہت کم ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اس حوالے سے آبادی بالخصوص خواتین میں آگاہی پھیلائی جائے تاکہ وہ بروقت تشخیص کی طرف راغب ہو سکیں اور ابتدائی مراحل میں ہی علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

صدر مملکت  نے کینسر کے علاج میں شوکت خانم میموریل ہسپتال کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے روش کی جانب سے ہیلتھ کال سنٹر کے اقدام کی بھی تعریف کی اور کہا کہ نجی شعبے کی جانب سے صحت عامہ کے حوالے سے یہ ایک اچھا اقدام ہے اور اس ضمن میں حکومت بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔

صدر مملکت نے اس موقع پر معروف اداکار عدنان صدیقی اور اداکارہ و ماڈل وینزہ مالک کو جوبلی لائف انشورنس بھی حوالے کی۔ دونوں اداکاروں کو اس پلان کے تحت یہ انشورنس دی گئی ہے۔

قبل ازیں روش پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر فرخ ریحان نے کہا کہ ان کی کمپنی پاکستان میں نہ صرف ادویات فراہم کر رہی ہے بلکہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہیلتھ کیئر کے نظام میں تبدیلی لانے کے لئے بھی کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روش نے پاکستان میں کینسر کے مریضوں کے حوالے سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لئے پہلی کینسر رجسٹری قائم کی ہے اس کے علاوہ علاج کے لئے کال سنٹر بھی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب لوگوں کو کینسر کے علاج کی مفت سہولت کی فراہمی کے لئے پاکستان بیت المال سے بات چیت بھی جاری ہے۔

جوبلی لائف انشورنس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر و منیجنگ ڈائریکٹر جاوید احمد نے اس موقع پر کہا کہ انہوں نے 2003ءمیں یہ نیٹ ورک قائم کیا، اب تک چالیس لاکھ سے زائد افراد نے انشورنس لی ہے جن میں 50 فیصد خواتین بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے کینسر کے مریضوں کو جان لیوا بیماری سے نبرد آزما ہونے میں مدد فراہم کی جائے گی۔

سورس: وی این ایس، اسلام آباد