سرکاری املاک کو عوامی فلاح و بہبود کے لئے استعمال کرنے سے متعلق قوانین میں ترمیم کی تجاویز ایک ہفتے میں کابینہ میں پیش کی جائیں، وزیر اعظم عمران خان

151

اسلام آباد ، 12 دسمبر (اے پی پی): وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کم آمدنی والے غریب افراد کو سستے گھروں کی سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، شہروں میں کچی بستیوں میں کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر سے غریب اور پسے ہوئے طبقے کی رہائش کا مسئلہ حل ہوگا، تمام وزارتوں کی زیر ملکیت املاک کو عوامی فلاح و بہبود کے لئے استعمال کرنے سے متعلق قوانین میں ترمیم کے لئے تجاویز ایک ہفتے میں مکمل کر کے کابینہ میں پیش کی جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو وفاقی حکومت کی ملکیت غیر استعمال شدہ بیش قیمت اراضی کو مثبت طریقے سے بروے کار لانے کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت کے سلسلے میں جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وزیر اقتصادی امور حماد اظہر، وفاقی وزیر بحری امور سید علی حیدر زیدی، وفاقی وزیر نجکاری میاں محمد سومرو، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری، معاون خصوصی/ترجمان ندیم افضل چن، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان اور سینئر افسران شریک تھے۔ سیکرٹری نجکاری رضوان ملک کی جانب سے پہلے مرحلے میں مختلف وزارتوں کی جانب سے شناخت کی جانے والی 32بیش قیمت اراضیوں کو مثبت طریقے سے بروے کار لانے کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ مختلف وزارتوں اور محکموں کی جانب سے اب تک شناخت ہونے والی غیر استعمال شدہ املاک وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، کراچی، لاہور جیسے شہروں میں مرکزی مقامات پر واقع ہیں جن کی قیمت کا تخمینہ اربوں روپوں میں لگایا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں شناخت کی جانے والی 32 املاک میں سے 27 مکمل طور پر دستیاب ہیں جبکہ بقیہ پانچ املاک کے حوالے سے ملکیتی دستاویزات کی فراہمی اور بعض مقامات پر ناجائز قبضے کو واگذار کرانے کا عمل بھی جاری ہے جو کہ بہت جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ رواں ماہ دبئی میں منعقدہ ایکسپو میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور سرمایہ کاروں کی جانب سے ان بیش قیمت اراضیوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ تمام مراحل کی تکمیل کے بعد ان املاک کی نیلامی کا شیڈول مرتب کیا جائے گا تاکہ جنوری کے پہلے ہفتے میں ان املاک کے حوالے سے اندرون و بیرون ملک اشتہارات اور تشہیری مہم کا آغاز کیا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے اب تک حاصل ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سالہا سال سے غیر استعمال شدہ بیش قیمت سرکاری اراضیوں کو عوامی فلاح و بہبود کے لئے استعمال کرنا اور ان سے حاصل شدہ آمدنی کو عوامی سہولیات کے لئے بروے کار لانا حکومت کی پالیسی کا اہم جزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے شہروں کے مرکزی مقامات پر واقع قیمتی املاک کو کم آمدنی والے افراد کے لئے گھروں کی تعمیر کے حکومتی منصوبے، سکولوں، ہسپتالوں کی تعمیر کے لئے استعمال کے ساتھ ساتھ ان املاک کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بھی عوام کے لئے بہتر سہولیات کی فراہمی پر خرچ کیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ نشاندہی کی جانے والی اراضی کی تمام تفصیلات نیا پاکستان ہاوسنگ اتھارٹی کے ساتھ شیئر کی جائیں تاکہ مناسب املاک کو کم آمدنی والے افراد کے لئے گھروں کی تعمیر کے منصوبے کے لئے بروے کار لایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے تمام وزارتوں کو ہدایت کی کہ ان کی ملکیت میں موجود املاک کو عوامی فلاح و بہبود اور مثبت طور پر بروے کار لانے کے لئے متعلقہ محکموں کے قوانین میں ترمیم کی جائے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس عمل کو ایک ہفتے میں مکمل کرکے کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے تاکہ اس عمل کی حتمی تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ متعلقہ صوبائی حکومتوں کے تعاون سے نامکمل دستاویزات یا ناجائز قبضہ شدہ املاک کو ہر قسم کی رکاوٹ سے پاک کرنے کے عمل کو بھی جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ چیئرمین نیا پاکستان ہاوسنگ اتھارٹی نے وزیرِ اعظم کو کم آمدنی والے افراد کے لئے گھروں کی تعمیر کے منصوبے پر اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ کم آمدنی والے غریب افراد اور خصوصاً شہروں میں واقع کچی بستیوں میں رہنے والے افراد کو جدید سہولتوں سے مزین سستے گھروں کی سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہروں میں واقع کچی بستیوں میں کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر سے جہاں غریب اور پسے ہوئے طبقے کی رہائش کا مسئلہ حل ہوگا وہاں اسی جگہ رہائشی عمارات کے ساتھ واقع کمرشل پلازوں کی تعمیر سے حاصل ہونے والی آمدنی کو غریب افراد کو سستے گھر وں کی فراہمی کے لئے استعمال کیا جا سکے گا۔

وی این ایس اسلام آباد

Download video