انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر و ترقی اور ان کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے :وزیر اعظم عمران خان

138

 

اسلام آباد ،13 جنوری (اے پی پی): وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وفاقی حکومت انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کو مزید تیز کرنے کے لئے فنڈز کی فوری فراہمی کے لئے پر عزم ہے، انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر و ترقی اور ان کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، بعض بیرونی عناصر ان علاقوں میں انتشار پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، عوام کے ساتھ مل کر ایسے بیرونی عناصر کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبہ خیبر پختونخوا میں توانائی، ہائر ایجوکیشن، صحت، ترقیاتی منصوبوں سے متعلق معاملات اور خصوصاً انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی رفتار کے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد اور اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی بلا تعطل پیش رفت کو یقینی بنانے کے لئے وزارتِ خزانہ سے مطلوبہ فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

 انضمام شدہ علاقوں کی عوام کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے ضمن میں کی جانے والی کوششوں کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو بتایا گیا  کہ ان علاقوں میں ٹرانسمیشن کے کمزور انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے کے حوالے سے وزارتِ توانائی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

 وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انضمام شدہ علاقوں کی عوام انتہائی باشعور ہے۔ حکومت کو اس امر کا مکمل ادراک ہے کہ بعض بیرونی عناصر ان علاقوں میں انتشار پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کے ساتھ مل کر ایسے بیرونی عناصر کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ ترقیاتی منصوبوں اور مسائل کے حل کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں سے انضمام شدہ علاقوں کی عوام کو مکمل طور پر باخبر رکھا جائے اور انہیں اس پورے عمل میں ہر طرح سے شریک بنایا جائے۔

 مالاکنڈ۔تھری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور پیہور ہائیڈروپاورپراجیکٹ کے واجبات کی ادائیگیوں، مچھائی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے معاملے اور پیڈو منصوبوں پر انکم ٹیکس کی رعایت دیے جانے کے معاملے پر وزیراعظم نے وزارتِ توانائی کو ہدایت کی کہ صوبائی حکومت سے مل کر ان معاملات کو حل کیا جائے۔

 اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخوا میں واقع یونیورسٹیوں کی مالی ضروریات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی،چئیرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن طارق بنوری نے یونیورسٹیوں کے مالی معاملات اور ضروریات اور ان معاملات کو منظم کرنے کے حوالے سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے مرتب کی جانے والی حکمت عملی کے بارے میں وزیرِ اعظم کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ اس سلسلے میں تفصیلی اجلاس آئندہ چند روز میں منعقد کیا جائے گا تاکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے مرتب کی جانے والی حکمت عملی کو حتمی شکل دی جا سکے۔

 اس حوالے سے وزیرِ اعظم نے کہا کہ تعلیم اور خصوصاً ہائر ایجوکیشن میں سرمایہ کاری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس سلسلے میں حکومت ہر ممکنہ کوشش کرے گی کہ تعلیمی اداروں کی جائز ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں صحت کے اداروں کے معاملات اور انکی ضروریات پر بریفنگ کے دوران وزیرِ اعظم نے سیکرٹری منصوبہ بندی کو ہدایت کی کہ صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں صحت کی معیاری سہولیات کی بلا تعطل فراہمی کے لئے پانچ ارب روپے کی ضروریات پوری کی جائیں۔

 اجلاس میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت صوبہ خیبر پختونخواہ میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ وزیرِاعظم نے صوبائی حکومت کی اس تجویز سے اتفاق کیا کہ ان منصوبوں میں اہم ترین سولہ منصوبوں کو ترجیحی بنیاد پر مکمل کرنے کے لئے انتظام کیے جائیں۔ وزیر اعظم نے اس ضمن میں وزارتِ خزانہ اور وزارتِ منصوبہ بندی کو ہدایات دیں۔ وزیرِاعظم کو کرک، ہنگو اور کوہاٹ میں رائیلٹی کی مد میں موصول ہونے والے رقم کو عوامی فلاح و بہبود کے لئے بروے کار لانے کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کی گئیں۔

اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخوا میں مختلف شعبوں سے متعلق ترقیاتی منصوبوں پر گفتگو کے دوران وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مختلف علاقوں میں پینے کے صاف پانی کے فراہمی کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔

 صوبہ خیبرپختونخواہ کے شہروں میں سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے حوالے سے قومی پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر قومی سطح پر سالڈ ویسٹ منیجمنٹ پالیسی تشکیل دینے کا عمل شروع کیا جائے تاکہ جہاں شہروں کی صفائی کو یقینی بنایا جا سکے وہاں سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے حوالے سے منظم نظام تشکیل دیا جائے اور سالڈ ویسٹ کو توانائی کے لئے بروے کار لایا جاسکے۔

 اجلاس میں وزیر برائے توانائی عمر ایوب، وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، معاون خصوصی ندیم بابر، صوبائی وزیرِ خزانہ خیبر پختونخوا تیمور سلیم خان جھگڑا، وفاقی سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری منصوبہ بندی، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا، چئیرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن طارق بنوری و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

وی این ایس،اسلام آباد