ملکی برآمدات کا فروغ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے : وزیراعظم عمران خان

157

اسلام آباد ،13 جنوری (اے پی پی) :وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات کا فروغ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، کابینہ سے منظور کردہ ای کامرس پالیسی اور نیشنل ٹیرف پالیسی پر عمل درآمد کے لئے حکمت عملی کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ پالیسی پر عمل درآمد ہو اور اسکے ثمرات سے کارباری برادری مستفید ہو، وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ برآمدات بڑھانے کے ضمن میں اہداف مقرر کیے جائیں اور تمام متعلقہ اداروں کے کردار کا تعین کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کامرس ڈویژن کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داود، سیکرٹری کامرس سردار احمد نواز سکھیرا و دیگر سینئر افسران شریک تھے۔ وزیرِ اعظم کو کامرس ڈویژن کی جانب سے طے کردہ اہداف پر عمل درآمد، مستقبل کے لائحہ عمل اور خصوصاً پاکستانی مصنوعات کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے اور ملکی برآمدات میں اضافے کے حوالے سے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ سیکرٹری کامرس سردار احمد نواز سکھیرا نے گذشتہ چند ماہ میں کامرس ڈویژن کی جانب سے کی گئی پالیسی اصلاحات، ادارہ جاتی اصلاحات، ٹیرف ریفارمز، لیگل اصلاحات، ٹریڈ بیلنس کی درستگی، برآمدات کو بڑھانے اور درآمدات پر کنٹرول کے حوالے سے اقدامات اور ٹریڈ ڈپلومیسی کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کابینہ کی جانب سے ای کامرس پالیسی اور نیشنل ٹیرف پالیسی منظور کی جا چکی ہے جبکہ تذویراتی ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2020-25ءکو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ سیکرٹری کامرس نے بتایا کہ ایکسپورٹ اور امپورٹ پالیسی آرڈر کو بھی حتمی شکل دی جا چکی ہے جبکہ ٹیکسٹائل پالیسی 2020-25ءکو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ادارہ جاتی اصلاحات کے ضمن میں بتایا گیا کہ ٹیکسٹائل ڈویژن کو کامرس ڈویژن میں ضم کیا جاچکاہے۔ نیشنل ٹیرف کمیشن میں ٹیرف پالیسی سنٹر کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، صنعتی شعبوں کے فروغ کے لئے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی از سر نو تشکیل کی گئی ہے۔ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن میں کارپوریٹ کلچر متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اسی طرح مختلف ادارے مثلاً پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ڈیزائننگ، پاکستان ٹوبیکو بورڈ وغیرہ کو متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کو وزارت فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کو منتقل کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ٹیرف اصلاحات کے حوالے سے بتایا گیا کہ بجٹ 2019-20ءمیں 1635 خام اشیاءپر کسٹم ڈیوٹی ہٹا لی گئی تھی۔ نیشنل ٹیرف پالیسی کی منظوری کے علاوہ ٹیرف پالیسی بورڈ بھی قائم کیا جا چکا ہے۔ نیشنل ٹیرف کمیشن کے تحت ٹیرف میں اصلاحات کا عمل شروع کیا جا چکا ہے۔ قانونی اصلاحات کے ضمن میں بتایا گیا پاکستانی مصنوعات کے تحفظ کے لئے جیوگرافیکل انڈیکیشن قانون بنانے کا عمل شروع کیا جا چکا ہے۔ کابینہ سے مجوزہ قانون کی منظوری کے بعد اسے متعلقہ ذیلی کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ٹریڈ بیلنس کی درستگی کے حوالے سے کی گئی کوششوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ مالی سال 2018-19ءمیں تجارتی خسارے میں پندرہ فیصد سے زائد کمی آئی جبکہ موجودہ مالی سال میں جولائی سے دسمبر کے اعدادو شمار کے مطابق تجارتی خسارے میں 30.58فیصد کمی سامنے آئی ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ پاکستانی مصنوعات کے فروغ اور برآمدات میں اضافے کے لئے گذشتہ چند ماہ میں ڈیڑھ سو ٹریڈ فیئرز اور نمائشوں میں شرکت کی گئی۔ اس کے علاوہ ٹیکسپو پاکستان کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے علاوہ پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لئے شنگھائی، بیجنگ اور ٹوکیو اور سیﺅل میں ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنسز منعقد کرائی گئیں۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ معروف اطالوی ڈیزائنر سٹیلا جین نے میلان میں پاکستان کے لئے مخصوص فیشن ویک میں کیلاش، چترال، ہنزہ کے زنانہ لباس کی نمائش کی اس کے ساتھ ساتھ ٹرک آرٹ کی بھی نمائش کی گئی۔ سیکرٹری کامرس کی جانب سے برآمدات میں اضافے اور برآمدات کی راہ میں حائل مشکلات کو دور کرنے کے حوالے سے اقدامات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی

این ایس اسلام آباد

Download Video