قومی اسمبلی اجلاس

121

 

اسلام آباد فروری 17 (اے پی پی )قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔

 

قومی اسمبلی نے اینٹی منی لانڈرنگ بل 2020 کی منظوری دے دی۔بل وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے پیش کیا۔

قومی اسمبلی میں قومی اقتصادی کونسل کی سال 2017-18 کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ رپورٹ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے پیش کی۔ صحافی عزیز میمن کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات کیلئے اسپیکر جے آئی ٹی بنائے یا سندھ حکومت تفتیش کرے اس پر  قومی اسمبلی میں بحث ہوئی۔

وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے ایوان کو آگاہ کہا پی آر اے کے واک آوٹ کی وجہ سے صحافیوں کو منانے گئی تھی۔

صحافی سندھ حکومت پر اعتماد نہیں کررہے وہ سپیکر کی ہدائت پر  صحافی کے قتل کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی چاہتے ہیں

اسپیکر اسد قیصر نے کہا جی راجہ پرویز اشرف صاحب، کیا ہم جے آئی ٹی بنایئں۔  پی پی پی کے راجہ پرویزاشرف نے جے آئی ٹی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا۔ جے آئی ٹی کی تشکیل  صوبائی معاملہ ہے وفاق ڈکٹیٹ نہ کرے۔

ایم کیو ایم کی ممبر قومی اسمبلی صلاح الدین نے کہا ہم سندھ حکومت کی تحقیقات نہیں مانتے ۔ جو وزیر اعلی اپنی ایم پی اے کو قتل ہونے سے نہ بچا سکا وہ تحقیقات کراسکے گا۔ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا  نے کہا صحافی کے قتل پر سیاست نہ کی جائے ۔ سندھ حکومت پر الزام آرہا ہے وہ کیسے تحقیقات کرے گی۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری  نے کہا قتل کا بیک گراونڈ ہے

بلاول بھٹو زرداری کے ٹرین مارچ کی عزیز میمن کے قتل سے کڑیاں جڑی ہیں ۔ عزیز میمن مرنے سے پہلے جو بیان دے رہا ہے اس کو بنیاد بنایا جائے۔ جن پر قتل کا الزام ہے انہی سے تحقیقات کیسے کرائی جائیں۔ اسپیکر اسد قیصر نے کہا صوبے میں وفاق جے آئی ٹی بنا سکتا ہے یا نہیں وزارت قانون سے رائے لیکر حتمی فیصلہ کروں گا۔

قومی اسمبلی میں زراعت کے مسئلہ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئی پیپلزپارٹی کے نواب یوسف تالپور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا

زراعت پاکستان کی معیشیت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ اسپیکر صاحب آپکو زراعت کمیٹی بنانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہزراعت کا مسئلہ ٹھیک ہوگیا تو معیشیت ٹھیک ہوجائے گی ۔یوسف تالپور کا کہنا تھا کہ زراعت کے مسئلہ کو ٹھیک کرنے کے لیے ریسرچ اور  اچھا بیج بہت ضروری ہےاس موقع پر بات کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہم نے کاشتکاروں کو گھر پر ڈیڑھ لاکھ میں ٹریکٹرز دیے تھے۔ ہمیں کسانوں کو ریلیف دینا ہوگا۔ اسپیکر نے کہا زراعت کمیٹی کا اجلاس جلد بلا رہے ہیں جس میں ماہر ادارے بریفنگ دینگے۔ اسد قیصر نے کہا زراعت کا مسئلہ بہت سنجیدہ ہے۔ جس کے لئے آئندہ اجلاس کے ایجنڈے میں تین سے چار دن اس پہ بحث رکھی جائے گیا۔

 

Download Video