وزیراعظم نے ملاوٹ کی روک تھام سے متعلق جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی: ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان

176

اسلام آباد،13فروری (اے پی پی ) :معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم کی صدارت میں ایک  اہم اجلاس ہوا جس میں مہنگائی،ملاوٹ کرنیوالوں اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے کراچی میں آٹے کی قیمت پر تحفظات کا اظہار کیا۔ اور پاسکو سندھ کو 4لاکھ ٹن گندم جاری کر چکی ہے۔ صوبوں نے وزیراعظم کو ضروری اشیاء کی دستیابی سے متعلق بریفنگ دی۔

وزیراعظم نے بلوچستان حکومت کو ملاوٹ کرنیوالوں کے خلاف فوری اقدامات کی ہدایت کی بلوچستان میں کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کا پتا چلانے والی لیبارٹری موجود ہی نہیں۔ وزیراعظم نے فوری طور پر بلوچستان میں فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قیام کی ہدایت دی۔ وزیراعظم نے فوڈ پرائس مانیٹرنگ اور نیشنل ڈیمانڈ سیل کے قیام کی ہدایت دی۔

 انہو ں نے کہا  کہ زراعت 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی معاملہ ہے، وزیراعظم نے ملاوٹ کی روک تھام سے متعلق جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی ، صوبائی حکومتوں کو ملاوٹ کی روک تھام کیلئے ایک ہفتے میں حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد ہٹانے کیلئے کمپنیوں کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑتا تھا، کشمیر پر پاکستانی صارفین جب اظہار خیال کرتے تو سوشل میڈیا کمپنیاں ان کا اکاؤنٹ بلاک کر دیتی  ہیں۔ معاشرے میں عریانی پھیلانے کیلئے بھی سوشل میڈیا کو استعمال کیا جا رہا ہے بدقسمتی سے پاکستان میں سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں تھاان تمام ضروریات اور صارفین کے حقوق کا تحفظ ضروری تھا انہی ضروریات کے تحت سوشل میڈیا سے متعلق ضروری قواعد و ضوابط بنائے گئے۔ نئے قواعد کے تحت سوشل میڈیا کمپنیز متنازع مواد 6گھنٹے میں ہٹانے  کی پابند ہونگی۔ نئے قواعد کے تحت سوشل میڈیا کمپنیز کا پاکستان میں دفتر ہونا ضروری ہو گا۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مزید  بات کرتے ہو ئے کہا کہ  سوشل میڈیا کمپنیوں کو اپنا ڈیٹا بینک پاکستان کیساتھ شیئر کرنا لازمی ہو گا،مختلف عناصر جعلی اکاؤنٹس بنا کر سوشل میڈیا پر پاکستانی سلامتی کیخلاف محاذ آراء ہیں۔ قوانین کا مقصد سوشل میڈیا پر رائے کے اظہار کی آزادی پر قدغن لگانا ہر گز نہیں، قوانین کی خلاف ورزی  کی صورت میں سوشل میڈیا کمپنی کو پاکستان میں بند کیا جاسکے گا۔

اے پی پی /ناہید /ریحانہ