وزیر اعظم  عمران خا ن  کی   وزیر اعلیٰ پنجاب کو جنگلات پر قبضہ کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے کی ہداہت

140

کندیاں، 23 فروری (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ درخت اگانا نبی پاک کی سنت ہے ، پاکستان کیلئے شجر کاری کتنی اہم ہے ، نوجوانوں اور ہمارے بچوں کو اس کا احساس نہیں ، پاکستان میں جنگلات کو آنکھوں سے تباہ ہوتے ہوئے دیکھا ، کندیاں کے جنگل کا تحفظ مقامی لوگوں کی ذمہ داری ہے ، وزیر اعلیٰ پنجاب جنگلات پر قبضہ کرنے والوں کو جیل میں ڈالیں، حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان میں درخت اگائے تو بنجر زمین درخت لگنے کے بعد ایک تفریح مقام بن گئی ۔

اتوار کو کندیاں میں ” گرین پاکستان “مہم کے تحت موسم بہارکی شجر کاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آج میں یہاں ایک خاص مقصد کیلئے آیا ہوں کیونکہ ہمارے بچوں اور نوجوانوں کو اس بات  کا احساس نہیں کہ پاکستان کیلئے شجر کاری کتنی اہمیت رکھتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک انگریز کاملک نہیں تھا لیکن انہوں نے جنگلات اگائے ۔ آج افسوس سے کہنا پڑا ہے کہ جو جنگل انگریز چھوڑ کر گیا تھا وہ جنگل ہم تباہ کر چکے ہیں ۔

وزیر اعظم عمران خان نے نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ یاد رکھیں جنگل آپ کے مستقبل کیلئے انتہائی ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم نے جنگل تباہ کئے ہیں جو موسمیاتی تبدیلیوں کا سبب بن سکتے ہیں جس سے خدانخواستہ آپ کا مستقبل مخدوش ہوسکتا ہے ۔وزیر اعظم نے زور دیا کہ سکولوں میں بچوں کو علم دیا جائے کہ شجر کاری اس ملک کیلئے اتنی بڑی اہمیت کی کیوں حامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ خدا تعالیٰ نے ہم کو وہ ملک دیا ہے اور ایسی نعمتوں سے نوازا ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑا ہے کہ ہم اس کا شکر ادا نہیں کر سکے ۔ ہمیں اندازہ ہی نہیں خدا تعالیٰ نے ہمیں کتنی نعمتوں سے نوازا ہے ۔

 وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میری عمر پاکستان سے 5سال کم ہے اور میں نے اپنی زندگی میں دیکھا کہ پاکستان میں ہم نے جنگلات تباہ کر دیئے۔ بچپن میں چھانگا مانگا دیکھا تھا جس میں بڑے بڑے درخت تھے ، آج وہاں کتنے درخت ہیں ، لوگوں نے زمینوں پر قبضے کر لئے ہیں ، انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایت کی کہ ہمارے جنگلات پر قبضہ کرنے والے مجرم ہیں ان کو مجرموں کی طرح دیکھیں اور بڑے بڑے کرپٹ عناصر کو جیلوں میں ڈالیں ان پر صرف جرمانے نہ کئے جائیں بلکہ ان کو جیلوں میں ڈالا جائے کیونکہ کے درخت کاٹنا جرم ہے اور یہ جرم ہماری قوم اور ہمارے بچوں کے مستقبل کے خلاف جرم ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت ملک کے کم ترقی یافتہ اور پسماندہ علاقوں پر زیادہ توجہ دے رہی ہے ہم تعلیم ، صحت پر زیادہ پیسے خرچ کر رہے ہیں ، علاقے میں پانی کی فراہمی ترجیحات میں شامل ہے عوام کو سہولت دیں گے ۔ وزیر اعظم عمران نے کہا کہ پہلی حکومت ہے جو بڑے ڈاکوﺅں پر ہاتھ ڈال رہی ہے جس سے کرپشن نیچے جانی شروع ہوجائے گی ۔ وزیر اعظم نے ضلع میانوالی میں نمل یونیورسٹی کے قیام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی یوریورسٹی بنے گی یہاں پر باہر کے ممالک سے لوگ پڑھنے آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ غریب ، کمزور اور پسماندہ علاقوں کی ترقی ہمارا فرض ہے ان علاقوں پر زیادہ پیسے خرچ کریں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی ملک تب ترقی کرتا ہے وہ اپنے عوام کو ترقی دیتا ہے اس لیے ڈیرہ غازی خان ، مظفر گڑھ ، لیہ اور میانوالی سمیت دیگر پسماندہ علاقوں کی ترقی پر زیادہ فنڈ خرچ کئے جا رہے ہیں۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے آخر میں اس عزم کا اظہار کیا کہ میرا مشن پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانا ہے ، جو قائد اعظم محمد علی جناح کی بھی خواہش تھی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مدینہ کی سیاست کے اصولوں پر عظیم قوم بننا تھا فلاحی قوم بننے کی بجائے ہمارے ملک میں تھوڑے سے لوگ امیر ترین بن گئے جبکہ زیادہ تر عوام غریب رہ گئے ۔ انہوں نے کہا کہ نچلے طبقے کی ترقی کی بھرپور کوشش ہے اور یہ ریاست کا بھی فرض ہونا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پسماندہ علاقوں کی ترقی سے ایک فلاحی ریاست بنے گا۔

وی  این ایس، اسلام آباد

Download Video