سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس

469

اسلام آباد، 11 مارچ (اے پی پی):  سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں وزارت کے بجٹ کی موجودہ صورتحال اور اب تک کے اخراجات کے متعلق بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی نے پہلے دی گئی سفارشات کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا،پی ٹی سی ایل ملازمین کے پنشن کے مسئلے کو حل کرنے کے حوالے سے کمیٹی نے سفارشات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ اس کا حل انتہائی ضروری ہے حکام نے اس سلسلے میں اپنا نقطہ نظر کمیٹی کے سامنے پیش کیا جس پر چیئر پرسن کمیٹی نے شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پنشنرز کو مشکلات درپیش ہیں اور انہیں انصاف نہیں فراہم کیا جا رہا انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ادارے اسطرح کا طرز عمل اختیار کریں گے تو کمیٹی سخت ایکشن لے گی۔ سینیٹر رخسانہ زبیر ی اور دیگر اراکین نے پنشنرز کے مسئلے پر زور دیا کہ اس مسئلے کا مناسب حل نکالا جائے۔ سینیٹر رحمان ملک نے ایف آئی اے کے استعداد کار کو بڑھانے کیلئے خصوصی فنڈ فراہم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سائبر کرائمز ایک خصوصی نوعیت رکھتے ہیں اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ایف آئی اے کو جدید آلات اور آئی ٹی کے شعبے میں درکار مہارت سے لیس کیا جائے۔ کمیٹی نے این ٹی سی کے چیئرمین کو مدت ملازمت میں دی جانے والی توسیع پر بھی سوال اٹھایا اور اس سلسلے میں ضروری تفصیلات طلب کر لی۔ کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ آئی ٹی کے منصوبے انتہائی اہم ہیں اور تمام اخراجات کو مناسب منصوبہ بندی کے ساتھ آگے بڑھایا جائے۔ انہوں نے پی ٹی سی ایل ملازمین کے پنشن کے مسئلے کا حل نکالنے پر بھی زور دیا اور ہدایات دی کہ کمیٹی کی تعین کردہ مدت کے دوران ہی ان پنشنرز کو پنشن کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔ آج کے اجلاس میں سینیٹرز رحمان ملک، کلثوم پروین، ڈاکٹر شہزاد وسیم، انجینئر رخسانہ زبیری، ثنا ء جمالی، فدا محمد، مولانا عبدالغفور حیدری اور فیصل جاوید نے شرکت کی جبکہ وزارت آئی ٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے

اے پی پی / سہیل/فاروق