صوبے میں پازیٹیو کیسز کی تعداد 27 ہو گئی جبکہ مشتبہ کیسز کی تعداد 130 ہو گئی: اجمل وزیر

236

پشاور،21مارچ(اے پی پی): وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ صوبے میں پازیٹیو کیسز کی تعداد 27 ہو گئی جبکہ صوبے میں ٹوٹل مشتبہ کیسز کی تعداد 130 ہو گئی جس میں 59 نیگیٹو ہیں۔ مشیر کا مزید کہنا تھا کہ آج گلگت بلتستان کے ذائرین کی تقریباً پانچ بسوں پر مشتمل کانوائےفل پروف سیکیورٹی کیساتھ گلگت بلتستان پولیس کے حوالے کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور تفتان سے کل 19 مشتبہ کیسز خیبرپختونخوا میں آئے جس میں 15 پازیٹیو ہیں۔

اجمل وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کی ہدایات کی روشنی میں حکومت خیبرپختونخوا نے کورونا وبا کے تدارک کے کیلئے موثر اور بروقت اقدامات کیے ہیں وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی سربراہی میں ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو تواتر کے ساتھ میٹنگ کر رہے ہیں

کرونا وائرس کے وبا سے بچنے کیلئے تمام سرکاری اور پرائیویٹ سکولز پانچ اپریل تک بند کر دیے گئے ہیں اور صوبے میں سکولز، کالجز اور یونیورسٹی لیول کے امتحانات ملتوی کردیے گئے جبکہ تمام ہاسٹلز خالی کروائے گئے۔

 مشیر اطلاعات نے کہا کہ تمام سرکاری اجتماعات،  سیمینارز،  کھیل اور ثقافتی ایونٹس تاحکم ثانی بند کردیے گئے اور عارضی طور پر جیلوں میں ملاقاتیوں کا سلسلہ بند کرنے کیساتھ ساتھ سینما گھر بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ شادی ہالز، ایونٹ ہالز، ہوٹلز حتی کہ گھروں میں بھی شادی کی تقریبات جس میں عوام کے جمع ہونے کا خطرہ ہوبند کر دیے گئے۔

اتوار بازار، پارکس، مویشی منڈیاں بھی مکمل طور پر بند کر دی گئی. اجمل وزیر نے مزید کہا کہ فارن سٹوڈنٹس ہاسٹل،  یتیم خانوں اور دارالامانوں کیلئے الگ حفاظتی ہدایات جاری کردی گئی ہے جبکہ قیدیوں کو دو ماہ کی ریلیف دی گئی ہے۔ بھرتیوں کیلئے تمام ٹیسٹ انٹرویوز پر تا حکم ثانی پابندی لگادی گئی ہے ما سوائے جو نہایت ضروری اہمیت کے حامل ہو۔  اشیائے خوردونوش،  میڈیکل اور دوسرے ضروری سامان کے سٹورز ہمہ وقت کھلے رہیں گے جبکہ دوسرے سروسز کیلئے وقت دس بجے سے ۷ بجے مقرر ہے۔

 انہوں نے کہا کہ تمام سیاحتی مقامات کے خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ بذریعہ میڈیا عوام کو بھی آگہی دی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں۔

پندرہ دنوں کیلئے بیوٹی سیلون اور حجام کے دوکان بند کر دیے گئے ہیں جبکہ تمام بینکوں کو ہدایات جاری کردی گئی ہےکہ اے ٹی ایم مشینوں کیساتھ سینی ٹائزر ضرور رکھیں۔ حفاظتی انتظامات کے تحت پانچ اپریل تک تمام ریسٹورنٹس فاسٹ فوڈ سنٹرز اورخوراک کے دوسرے سنٹرز بند کر دیے گئے صرف ہوم ڈیلیوری کی اجازت ہے۔

ہیلتھ منسٹری اور مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ کے افسز کے علاوہ باقی تمام وزراء ، معاونین خصوصی اور مشیروں کے دفاتر بند کردیے گئے ہیں جبکہ صرف سات محکموں کو جو کہ انتہائی ضروری ہے کو کام کرنے کی اجازت ہے باقی تمام آن کال ہوں گے.

دفتری اوقات کار میں کمی کرکے صبح دس بجے سے لیکر چار بجے تک کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ ائٹمز کی سپلائی یقینی بنانے پر کھڑی نظر رکھی گئی ہے

ذخیرہ اندوزں کے خلاف خفیہ اطلاع پر کارروائی ہوگی۔گندم کی صورتحال پر باقاعدہ رپورٹ مرتب ہورہی ہے ۔ مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ آئسو لیشن میں رکھے گئے کرونا کے مثبت مریضوں کے اہل وعیال کیلئے وزیراعلی کی ہدایت پر معاونت فراہم کرنے کےتحت  آٹا، چاول، دودھ، چینی اور دوسری اشیائے ضروریہ فراہم کی گئی اور قرنطینہ کیلئے گائیڈلائنز،

کرونا وائرس کی وجہ سے ہونیوالی اموات (مردوں) کیلئے گائیڈ لائنز کا اجراء اور حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکامات پر عملدرامد نا کرنیوالوں کے خلاف ڈپٹی کمشنرز کو کارروائی کی ہدایات دی گئی ہیں. سرکاری اداروں میں تقریبا دس ہزار لوگوں کیلئے  قرنطینہ سنٹرز   کی قیام کے انتظامات مکمل کر دیے گئے ہیں. جبکہ دس ہزار چار سو تیرہ کمروں پر مشتمل چھ سو پچتر ہوٹلوں کی شناخت بھی گئی ہے

آئسولیشن وارڈز اور دیگر اہم پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیسٹنگ کیپسٹی سولہ سو تک پہنچا دی گئی ہے جو کہ پہلے سو تھی پرائیویٹ ہسپتالوں کو بھی اضافی بیڈز کیلئے استعمال میں لایا جارہاہے.ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے تمام افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے موبائل فون ہمہ وقت آن رکھیں اور اس کے نمبرز تمام سیکرٹریز اور اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹس کے افسران کیساتھ شیئر کریں. مشیر اطلاعات نے تمام عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں اور غیر مصدقہ خبروں اور بیانات پر کان نہ دھریں. مصدقہ اطلاعات اور معلومات کیلئے صرف محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ سے رابطہ کریں.

 اےپی پی/صائمہ  حیات/فاروق