اسلام آباد ۔ 2 مارچ (اے پی پی): پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چئیرمین سیّد فخر امام نے کہا ہے کہ دو جوہری ممالک کے درمیان تنازعہ کے نتائج سے ہر کوئی آ گاہ ہے، او آ ئی سی نے کشمیر کاز پر بات کی ہے، ترکی، ملائیشیا اور ایران نے کھل کر کشمیر پر بات کی ہم اس کو سراہتے ہیں، چین نے اس ضمن میں بھرپور کردار ادا کیا، 5 اگست کے بھارتی اقدام کے بعد دنیا نے تسلیم کیا کہ کشمیر ایک عالمی تنازعہ ہے، دنیا کشمیر پر اب بات کر رہی ہے، پاکستان نے کشمیر کا مسئلہ بھرپور انداز میں اٹھا یا ہے۔ پیر کو او آئی سی کے کشمیر کے حوالے سے نمائندے اور وفد سے ملاقات کے بعد ممبران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیری نوجوانوں کے عزم سے خوفزدہ ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی فعال ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھرپور انداز میں مسئلہ کشمیر پر بات کی، عالمی برادری اب ہماری بات سن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 35 اے کے خاتمہ کا مقصد ہی یہی تھا کہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل ہو سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عالمی اور علاقائی سطح پر ہر ملک توازن کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتا ہے، چین کی بھارت کے ساتھ اربوں ڈالر کی تجارت ہے، ہم بہت حساس علاقہ میں رہتے ہیں یہاں چار سپر طاقتیں ہیں، پاکستان ایک وفاقی ڈھانچہ ہے اوراس کو اتحاد کی ضرورت ہے، قائداعظم کی سوچ کی وجہ سے آ ج ہم آزاد ہیں۔ سید فخرامام نے کہا کہ پارلیمانی کشمیر کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا ہے ، او آئی سی کے خصوصی نمائندے نے وفد کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کی۔ او آئی سی وفد کو کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی اور بتایا کہ کشمیر میں دو سو سے زائد دن سے لاک ڈاﺅن جاری ہے۔ پانچ اگست کے بعد ایک اہم پیشرفت ہوئی،1965ءکے بعد مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کا دوبار اجلاس ہوا۔پانچ اگست کے بعد یہ ثابت ہوا کہ کشمیر عالمی مسئلہ ہے۔ فخرامام نے کہا کہ ہندوستان چاہتاہے کہ کشمیر کی حیثیت ختم کرکے ہندوﺅں کو وہاں بسایاجائے۔ ہندوستان تاحال ایسا کرنے میں ناکام ہے،اس کی وجہ کشمیر اور ہندوستان میں حالات معمول پر نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان میں نفرت کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے، مسلمانوں دلت اور اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے، آج مودی نے نہرو گاندھی کے فلسفے کو ختم کردیا ہے،عالمی میڈیا نے مودی کو بے نقاب کیا ہے۔ فخرامام نے کہا کہ پاکستان نے تمام عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا۔عمران خان نے جنرل اسمبلی میں کشمیر پر شاندار خطاب کیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے چار مرتبہ ثالثی کی بات کی مگر انڈیا نہیں مان رہا، جرمن چانسلر نے انڈیا کے دورہ کے موقع پر کشمیر پر بات کی۔ فخرامام نے کہا کہ عالمی پارلیمان اور ایوانوں میں کشمیر پر بحث ہوئی۔ ہندوستان چاہتا ہے کہ یہ بات چھپ جائے لیکن وہ بے نقاب ہورہا ہے۔یو این سیکرٹری جنرل نے اپنے دورہ پاکستان میں کشمیر پر کھل کربات کی،اب انڈیا گھبرارہا ہے۔فخرامام نے کہا کہ او آئی سی وفد کی آمد بہت اہم ہے۔ او آئی سی وفد آزاد کشمیر بھی جائے گا، مقبوضہ کشمیر میں تو یہ نہیں جاسکتے کیونکہ انڈیا جانے نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا خصوصی نمائندہ پاکستان کے دورے پر آیا ہے، بھارتی افواج نے کشمیری بچوں تک کو اٹھا لیا ہے، پانچ اگست کے بعد دنیا نے پہلی مرتبہ تسلیم کیا ہے کہ بھارت مظالم کررہا ہے۔ ،دنیا اب بھارت کے کشمیریوں پر مظالم پر بات کررہی ہے۔ ،شہریت بل کے حوالے سے بھارت کی گیارہ ریاستوں نے عمل کرنے سے انکار کر دیا ہے، عالمی میڈیا مودی کا چہرہ بے نقاب کررہا ہے، ہاﺅس آف کامنز کے 48 ارکان نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو خط لکھا، ٹرمپ چار مرتبہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرچکے ،برطانیہ کے الیکشن میں ستر حلقوں میں کشمیر ایشو رہا ،امریکہ کے الیکشن میں ایشو بننے جارہا ہے ،او آئی سی نے کشمیر کے دورے کا باربار مطالبہ کیا، او آئی سی نے کشمیر پر پاکستان کے مو ¿قف کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا دورہ پاکستان کشمیر کے حوالے سے شاندار رہا۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بات کی، او آئی سی وفد نے وزرائے خارجہ کانفرنس اپریل میں کرانے کا اعلان کیا ہے ،آج چون سال بعد کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ایٹمی حساسیت کے باعث ہی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی وفد نے کشمیر پر پہلے سے کافی کھل کر بات کی ہے، ملائیشیا، ترکی ایران اور چین نے کشمیر پر کھل کر پاکستان کے مو ¿قف کی تائید کی۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے باوجود او آئی سی وفد کا دورہ پاکستان بڑی بات ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی متحرک ہے، ہر ملک اپنے اپنے مفادات کو دیکھ کر چلتا ہے، کشمیر پر پوری قوم متحد ہے، آج بھارت کے مسلمانوں کو پتہ چل گیا کہ ہوگا قائداعظم ٹھیک کہتے تھے۔
وی این ایس، اسلام آباد