اقتصادی رابطہ کمیٹی نے لاک ڈاون کی صورتحال سے متاثرہونے والے مزدوروں کیلئے 75 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی

122

اسلام آباد ، 22 اپریل (اے پی پی): کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کم آمدنی والے طبقات کیلئے 200 ارب روپے کے ریلیف پیکج میں سے لاک ڈاون کی صورتحال سے شدید متاثرہونے والے مزدوروں و یومیہ اجرت پرکام کرنے والے افراد کیلئے 75 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی ہے، اس اقدام سے مزید 60لاکھ خاندانوں کومعاونت کی فراہمی میں مدد ملے گی، اجلاس میں بلوچستان حکومت کے 19 منصوبوں کیلئے 606 ملین اورفرنٹئیرکوربلوچستان (نارتھ) کیلئے 7 ملین روپے سمیت متعدد ضمنی گرانٹس کی منظوری دیدی گئی۔

 کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کویہاں وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی طرف سے کم آمدنی والے طبقات کیلئے 200 ارب روپے کے ریلیف پیکج میں سے لاک ڈاون کی صورتحال سے شدید متاثرہونے والے مزدوروں و یومیہ اجرت پرکام کرنے والے افراد کیلئے 75 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی،اس فیصلہ کے تحت احساس پروگرام کے طریقہ کارکے اندررہتے ہوئے “مزدورکااحساس پروگرام”کے ذریعہ منتخب افراد میں 12 ہزارروپے تقسیم کئے جائیں گے، اس مقصد کیلئے احساس کفالت پروگرام میں پہلے سے موجود تین کیٹگریز میں مزید ایک کیٹگری کا اضافہ کیاجائیگا۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کوبتایاگیاکہ چوتھے کیٹیگری سے مزید 60 لاکھ کم آمدنی رکھنے والے خاندانوں کومالی معاونت کی فراہمی کی جائیگی، یہ ان ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کے علاوہ ہیں جنہیں کفالت پروگرام کے تین کیٹگریز سے معاونت فراہم کی جارہی ہے۔ مزدورکااحساس پروگرام موجودہ صورتحال میں کم آمدنی والے مزدوروں اورمحنت کشوں، لوڈرز، صفائی کرنے والاعملہ ، کنٹریکٹ ملازمین ، گلی کوچوں میں خوانچے لگانے والے محنت کشوں، تعمیراتی کارکنوں، پینٹرز، ویلڈرز، میکینکس، گھریلوں ملازمین،ترکھان، و ڈرائیوروں کومعاونت فراہم کرنا ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت صنعت وپیداور اور تخفیف غربت وسماجی شعبہ کی ترقی کی ڈویژن کو معاونتی رقوم کی شفاف طریقے سے فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے جامع طریقہ کاروضع کرنے کی ہدایت کی۔

 اجلاس میں دوعلیحدہ تجاویزپربلوچستان حکومت کے 19 منصوبوں کیلئے 606 ملین اورفرنٹئیرکوربلوچستان (نارتھ) کیلئے 7 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں پاکستان سٹیل ملزکے کیس سے متعلق قانونی چارہ جوئی کرنے والوں کو واجبات کی مد میں جاری مالی سال کے دوران ایک ارب 30 کروڑ، اورآئندہ تین برسوں میں 3.85 ارب روپے سالانہ جاری کرنے کی منظوری بھی دی۔وزارت تجارت کی تجویزپرای سی سی نے برآمدی پالیسی آرڈر 2002 اورامپورٹ پالیسی آرڈ ر کی نوٹیفکیشن کی منظوری بھی دی۔

 اجلاس میں وزارت سمندر پارپاکستانیزوترقی انسانی وسائل کی تجویزپرسال 2019-20 کیلئے بجٹ تجاویز اور ای اوبی آئی کیلئے سال 2018-19 کے نظرثانی شدہ بجٹ تخمینہ کی منظوری بھی دی گئی۔ای سی سی نے وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی تجویز پر پاکستان ہائیڈرومیٹ اینڈ ایکوسسٹم ریسٹوریشن سروس پراجیکٹ کیلئے عالمی بنک سے 188 ملین ڈالر کی دوبارہ قرضہ لینے سے چھوٹ کی منظوری دی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت قومی صحت خدمات کی تجویز پراسلام آباد ہلیتھ کئیرریگولیٹری اتھارٹی کیلئے 150 ملین روپے فنڈز بطور گرانٹ کی منظوری بھی دی، اجلاس کے صدرنشین نے سیکرٹری خزانہ اورسیکرٹری کو مشترکہ طورپراس حوالہ سے طریقہ کاروضع کرنے کی ہدایت کی۔وزارت صنعت وپیداوارکی تجویزپرای سی سی نے پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے ملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 288 ملین روپے کی منظوری دی، ای سی سی نے وزارت خزانہ اور پیداورڈویژن کومل بیٹھ کریہ مسئلہ حل کرنے کی ہدایت بھی کی۔ پاکستان سٹیل ملز کے خلاف کلیمزپرمیسرز کونیسٹین کی جانب سے جنوبی افریقہ میں پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے جہازوں کو مبینہ طورپررو کے جانے سے متعلق وزارت میری ٹائم افئیرز کی تجویز پرای سی سی نے سیکرٹری خزانہ کو پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اورپاکستان سٹیل ملز کے ساتھ مل کروزارت قانون سے رائے لینے کی ہدایت کی۔

اے  پی پی /سعیدہ/ھامد