بھارت کی جانب سے کشمیر کے ڈومیسائل قوانین میں ترمیم اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، وزیر خارجہ

88

اسلام آباد،04 اپریل(اے پی پی ):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اس وقت پوری دنیا کرونا عالمی وبائی چیلنج سے نبرد آزما ہے اور ہندوستان اس وقت وہ اقدامات اٹھا رہا ہے جو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

جمعرات  کو جاری  ویڈیو بیان میں وزیر خارجہ  نے کہا جب دنیا کی توجہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی طرف ہے بھارت اس آڑ میں ایسے اقدامات اٹھا رہا ہے جو بلا جواز ہیں اس وقت پوری کشمیری قیادت اور ہزاروں کی تعداد میں کشمیری نوجوان بھارتی جیلوں میں نظر بند ہیں  بھارت ان  مشکل حالات میں کشمیریوں کو سہولت دینے کی بجائے، انہیں خوراک اور ادویات کی فراہمی کی بجائے وہاں ڈومیسائل قوانین میں تبدیلیاں کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ڈومیسائل کے حصول کے قواعد میں تبدیلی دراصل ان کا آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے کا ایجنڈا ہے جسے وہ پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں  تمام کشمیری قیادت بشمول پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو بھی بھارت کے اس غیر قانونی، غیر آئینی اقدام سے مطلع کر دیا ہے اور انہیں اس کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے  سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے یقین دلایا ہے کہ وہ  ان نئے قواعد کا مسودہ منگوا کر اس کا جائزہ لیں گے۔

وزیر خارجہ نے مذید کہا کہ بھارت کا یہ اقدام، سیٹیزن ترمیمی ایکٹ کی طرح ایک انتہائی متنازعہ اقدام ہے جسے اگر نہ روکا گیا تو مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالات مزید خراب ہونے کا قوی امکان ہے۔

اے پی پی/حمزہ/نورین