وزیرِ اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں کام کرنے والے تمام ڈاکٹرز اور طبی عملے کے لئے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ کی اصولی منظوری کردی

124

اسلام آباد ، 2 اپریل (اے پی پی): وزیرِ اعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت میں کام کرنے والے تمام ڈاکٹرز اور طبی عملے کے لئے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ کی اصولی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اس مشکل وقت اور نامساعد حالات میں انسانیت کی خدمت سے سرشار ڈاکٹروں اور طبی عملے کا جذبہ اور خدمات لائق تحسین ہیں۔

 یہ بات انہوں نے جمعرات کو کورنا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفراللہ مرزا نے وزیرِ اعظم کو ملک میں کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کورونا وائرس کی صورتحال کے تناظر میں معاشی و انتظامی اقدامات خصوصاً صوبہ سندھ سے بلوچستان اور پنجاب کو گندم کی بلاتعطل ترسیل، صنعتی یونٹس کی روانی، سی پیک منصوبوں پر عمل درآمد، وفاق اور صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن کی بہتری اور کورونا کے حوالے سے مصدقہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے حوالے سے لیے جانے والے اقدامات اور ان پر پیش رفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی کے آئندہ اجلاس کے پیش نظر کثیر الضابطہ ریسرچ کمیٹی قائم کی جائے گی جو مختلف شعبوں کے حوالے سے اپنی سفارشات مرتب کرکے نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی کے سامنے پیش کرے گی تاکہ ان سفارشات کی روشنی میں کمیٹی مستقبل کے لائحہ عمل کا تعین کر سکے۔

 مصدقہ ڈیٹا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں درست اور حقائق پر مبنی ڈیٹا کی دستیابی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ درست ڈیٹاکی فراہمی کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ کورونا کی روک تھام کے حوالے سے مختلف ملکوں میں کیے جانے والے اقدامات کا بھی مسلسل جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ ملکی حالات و واقعات کے مطابق بہترین اقدامات اٹھائے جا سکیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان میں حالات دنیا سے مختلف ہیں، یہاں ہمارا مقابلہ محض کورونا سے ہی نہیں بلکہ غربت اور بے روزگاری سے بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر فیصلہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیر اعظم کو کورونا کی تشخیص کے لئے مطلوبہ میڈیکل سہولیات، کٹس، وینٹی لیٹرز و دیگر آلات کی دستیابی اور اس سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی۔

 وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر نجی شعبے کی دو لیبارٹریوں کو این ڈی ایم اے کی جانب سے ٹیسٹ کے آلات فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ ٹیسٹ کے اخراجات میں خاطر خواہ کمی لائی جا سکے۔ اس تجربے کو مدنظر رکھ کر یہ سہولت مزید چودہ لیبارٹریز میں فراہم کی جائے گی۔ وزیرِ اعظم نے وفاقی دارالحکومت میں کام کرنے والے تمام ڈاکٹرز اور طبی عملے کے لئے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ کی بھی اصولی منظوری دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس مشکل وقت اور نامساعد حالات میں انسانیت کی خدمت سے سرشار ڈاکٹروں اور طبی عملے کا جذبہ اور خدمات لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صحت کے شعبے سے وابستہ ان مسیحاوں کی تمام تر ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پورا کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

اجلاس میں وزیر برائے اقتصادی امور محمد حماد اظہر، وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹنٹ جنرل محمد افضل، وزیرِ اعظم کے فوکل پرسن برائے کورونا ڈاکٹر فیصل سلطان و دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

اے پی پی /عمار/حامد