پاکستان کی مقبوضہ جموں و کشمیر کے ڈھانچے کو غیر قانونی طور پر تبدیل کرنے کے بھارتی اقدام کی شدید مذمت

126

اسلام آباد، 09 اپریل (اے پی پی ): پاکستان نے  مقبوضہ جموں و کشمیر کے ڈھانچے کو غیر قانونی طور پر تبدیل کرنے کے بھارتی اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت  کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔جمعرات کو  ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا  کہ پاکستان ، مقبوضہ جموں و کشمیر کے غیر آبادی سے آبادیاتی ڈھانچے کو غیر قانونی طور پر تبدیل کرنے کے ہندوستانی اقدام کو مسترد کرتا ہے۔  نام نہاد “جموں و کشمیر تنظیم نو آرڈر 2020” بھارت کی طرف سے ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی لاکر غیر کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کرنا ایک اور غیر قانونی اقدام ہے جو  بین الاقوامی قانون اور چوتھے جنیوا کنونشن کی واضح خلاف ورزی ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ یہ ہندوستانی اقدام ، جو 5 اگست 2019 سے ہندوستان کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کا تسلسل ہے ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی قراردادوں ، ہندوستان اور پاکستان کے مابین دوطرفہ معاہدوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔  بھارت عالمی سطح پر جاری کوویڈ 19 کے وبائی امراض کی آڑمیں  بی جے پی کے مذموم ، “ہندوتوا” ایجنڈے کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں طبی سہولیات کی کمی پر پاکستان کو گہری تشویش ہے، مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کے 170 کیسز کے ساتھ ساتھ پانچ افراد کی ہلاکت کی بھی اطلاع ملی ہے۔

عائشہ فاروقی نے مزید کہا کہ  بھارت کے اندر اور دنیا بھر سے آنے والی آوازیں جموں و کشمیر کے عوام پر غیر انسانی ظلم کی مذمت کررہی رہیں۔  حال ہی میں ایک مشترکہ بیان میں ، انسانی حقوق کی چھ بین الاقوامی تنظیموں نے اس بات پر زور دیا کہ COVID-19 سے نمٹنے کے اقدامات میں ہر فرد کے انسانی حقوق کا احترام کرنا چاہئے۔ اس تناظر میں 5 اگست 2019 کے بعد تمام سیاسی قیدیوں اور مقبوضہ کشمیر میں گرفتار تمام افراد کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ  5 اگست 2019 کو بھارت کی غیرقانونی اور یکطرفہ کارروائی کو 249 دن ہوئے ہیں،گزشتہ دنوں بھارتی فورسز نے اعجاز احمد نائکو ، شاہد احمد ملک ، وقار فاروق ، محمد اشراف ملک ، سجاد احمد سمیت 9 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کردیا۔

 ترجمان  نے ان میڈیا اطلاعات کی سختی سے تردید کی جن میں ہندوستانی میڈیا میں 25 مارچ 2020 کو کابل میں گوردوارہ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے سے پاکستان کو جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا “ہم بھارت کی پاکستان مخالف مہم سے بخوبی واقف ہیں لیکن ہمیں یقین ہے کہ یہ حربے عالمی برادری کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے”۔

 ترجمان نے بتایا کہ وزیر خارجہ قریشی نے کوویڈ 19 وبائی امراض سے پیدا ہونے والی صورتحال پر انڈونیشیا ، ملائیشیا ، سنگاپور اور آسٹریلیا کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ساتھ سکریٹری جنرل ایس سی او کے ساتھ بھی اس  پر تبادلہ خیال کیا اور وزیر اعظم کے قرضہ جات کے حوالے سے بیانات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ نے اپنی گفتگو میں وزیر اعظم پاکستان کا موقف پیش کیا جس کے مطابق قرضوں میں معافی سے ترقی پذیر ممالک کو کورونا کے خلاف مالی وسائل بروۓ کار لانے میں آسانی ہوگی۔

 ترجمان نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات سے 101 شہری  وطن واپس آچُکے ہیں جبکہ   دوحہ سے 40 ، بینکاک سے 170،  استنبول سے 194 ، تاشقند سے 128،  تاجکستان سے 3 ، اور بغداد سے 136 پاکستانیوں کو پی آئی اے کی خصوصی پروازوں کے ذریعے واپس لایا گیا ہے  جبکہ   دیگر مقامات سے اپنے شہریوں کی وطن واپسی کے معاملات  بھی زیر غور ہیں۔

اے پی پی /حمزہ /قرۃالعین