خیبر پختونخوا میں  کرونا لاک ڈاؤن میں نرمی، تعمیراتی شعبہ کے فیز دوئم کو کھولنے کا فیصلہ

170

پشاور، 8مئی(اے پی پی): مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا اجمل خان وزیر نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ   لرونا وائرس  لاک ڈاؤن  میں  نرمی کرتے ہوئےصوبے میں  تعمیراتی شعبہ کے فیز دوئم کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں  سٹیل ،پی وی سی  پائپ ، بجلی کا سامان ، المونیم کی اشیاء بنانے والی فیکٹریاں،  سیرامک اور پینٹ فیکٹریاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹری ، پینٹ، سٹیل اور المونیم، بجلی کے سامان کی دکانیں اور ہارڈ ویر  سٹور بھی کھولے جائیں گے جبکہ ان کاروباروں کے اوقات کار سہ پہر چار بجے تک ہونگے اور ہفتے میں چار دن کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کاروباروں کو حکومت کی جانب سے طے کردہ ضوابط پر عمل کرنا ہوگا اور جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو ان کا ناغہ ہوگا۔

صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ کی بحالی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اندرونِ ضلع ایک شہر یا قصبے سے دوسرے کو جانے والی مسافر گاڑیوں بشمول بسوں ، ویگنوں  کی آمدورفت اور بین الاضلاعی  کمرشل گاڑیوں کی آمدورفت کیلیئے ٹرانسپورٹروں کے نمائندہ وفد سے صوبائی سطح پر اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی جنکے سربراہ ڈویژنل کمشنرز ہیں کی سطح پر بات چیت کی جائے گی تاکہ مناسب اصولوں  پر اتفاقِ رائے ہو سکے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری بے جا تنقید سے پرہیز کریں یہ وقت تنقید کا نہیں کورونا کو شکست دینے کا ہے۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اپوزیشن سمیت سب کو ساتھ لیکر نیک   نیتی سے آگے بڑھ رہے ہیں کیونکہ وہ ایک لیڈر ہیں باقیوں کی طرح سیاسی ڈیلر نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی محمود خان موجودہ حالات میں خود میدان میں موجود ہیں آپ اور آپ جیسے دیگر لیڈروں کی طرح بند ڈرائنگ رومز میں لیپ ٹاپ کے سامنے اور  ایئر کنڈیشنز  کے نیچے بیٹھ کر عوام کو مخاطب نہیں کرتے۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ بلاول سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی بجائے صوبے کی ترقی پر توجہ  دے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  سندھ میں ہسپتالوں کی صورتحال ناگفتہ بہہ ہے ،تھر میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔

 اجمل وزیر نے خیبر پختونخوا میں ڈاکٹرز و دیگر فرنٹ لائن ورکرز کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز اور طبی عملہ ہمارے سروں کا تاج ہیں کیونکہ یہ ہماری آنے والی نسلوں کو بچا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ڈاکٹرز اور طبی عملے کو تمام حفاظتی سامان سمیت ہر قسم کی  سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

ملک میں لاک ڈاون میں نرمی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ نرمی کا مقصد ہر گز یہ نہیں کہ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کیا جائے۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ نرمی کا مقصد یہ نہیں کہ کورونا وائرس کا خطرہ ٹل گیا ہے بلکہ اب ہمیں پہلے سے زیادہ احتیاط کرنی ہوگی۔ اجمل وزیر نے مزید کہا کہ جو دکاندار یا تاجر  احتیاطی تدابیر  کا خیال نہیں رکھے گا ان کی  دکان کو سیل کیا جائیگا۔

پختونخوا میں کورونا کی تازہ صورتحال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 244 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس سے کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد 3956 ہوگئی ہے۔ جبکہ صوبےمیں  گزشتہ 24گھنٹوں میں 06 اموات بھی ریکارڈ ہوئیں جس سے اموات کی کل تعداد 209 ہوگئی ہے۔

اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایک دن میں 45 کورونا مریض صحت یاب ہو ئے ہیں جس سے صحتیاب مریضوں کی مجموعی تعداد 984 ہو گئی ہے۔

اے پی پی /صائمہ حیات/حامد