ملاکنڈ، 08 اگست(اے پی پی): وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ اور تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ احساس پروگرام کے تحت قومی سماجی قومی سماجی معاشی رجسٹری کے سروے کا آغاز ملاکنڈ سے کر دیا گیا ہے جو 31 دسمبر تک پورے صوبے میں مکمل کی جائیگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں تھانہ بٹ خیلہ میں احساس پروگرام کے تحت قومی سماجی معاشی رجسٹری کے تربیت حاصل کرنیوالے اساتذہ و تکنیکی عملے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری بی آئی ایس پی یوسف خان اور ڈویژنل ڈائریکٹر نواب گل سمیت سروے کا تکنیکی عملہ بھی موجود تھا۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ قومی سماجی معاشی رجسٹری کے سروے میں گھر گھر جا کر کمپیوٹر ٹیب کے ذریعے شفاف طریقے سے کوائف لے کر لوگوں کے سماجی واقتصادی حالات کا جائزہ لیا جائیگا اور اس سروے میں کسی قسم کی سیاسی وابستگی کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جائے گا بلکہ بلاتفریق اور بلا امتیاز سروے ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ قومی سماجی معاشی رجسٹری سے جو ڈیٹا حاصل کیا جائیگا وہ محض معالی معاونت کیلئے استعمال نہیں کیا جائے گا بلکہ احساس پروگرام کے تحت چلنے والے تمام پروگرامز کیلئے کارآمد ثابت ہو گا۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے کہا کہ تربیت حاصل کرنے والے ماسٹر ٹرینر اساتذہ اب مزید ایک ہزار افراد کو تربیت دینگے تاکہ سروے برق رفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچ جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک فلیگ شپ پروگرام ہے جس سے فرد واحد نہیں بلکہ پورا گھرانا اور خاندان مستفید ہوتے ہیں لہذا اس سروے میں شفافیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جئیگا۔
ڈاکٹرثانیہ نشتر نے کہا کہ سروے کا آغاز پسماندہ طبقے کو اوپر لانے کیلئے وزیر اعظم عمران خان کے وعدے کی تکمیل ہے جس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تمام وسائل موثر انداز میں بروئے کار لائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی سماجی معاشی رجسٹری شہر، گاؤں، قصبہ یا بستی میں رہنے والے تمام گھرانوں کیلئے ہے صرف غریب یا مستحق گھرانوں کیلئے نہیں بلکہ تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ہر طرح کی مالی حیثیت رکھنے والے لوگوں کیلئے ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سروے میں محکمہ شماریات ، حکومت خیبرپختونخوا اور محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا کی معاونت حاصل ہے۔
منعقدہ تقریب سے ڈپٹی کمشنر ملاکنڈ ریحان گل خٹک اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا
وی این ایس، اسلام آباد