روغل تہوار احتتام پذیر۔  سرد موسم اور سڑکوں کی حراب حالت کی وجہ سے اس بار سیاحوں کی  تعداد بہت کم رہی

333

چترال ،16ستمبر(اے پی پی ):بروغل ضلع اپر چترال کے  نہایت شمال میں واقع ہے جو سطح سمندر سے 14000 فٹ بلندی پر ہے۔ اس کا سرحد افغانستان کے علاقے واخان کے راستے تاجکستان سے بھی ملتا ہے۔ چترال سے اس کا فاضلہ 300 کلومیٹر بنتا ہے مگر سڑک کی حراب حالت کی وجہ سے یہ سفر 18 گھنٹے میں طے ہوتا ہے۔

بروغل کے لوگ واخی ثقافت کے علمبردار اور امین بھی ہیں کیونکہ یہ لوگ کئی صدی پہلے افغان حکمران کے مظالم سے تنگ آکر  پاکستان کے علاقے بروغل میں ہجرت   کر کے آئے ہیں۔ اور اب بھی یہ لوگ نہ صرف واخی زبان بولتے ہیں بلکہ واخی ثقافت کو بھی اپنایا ہوا ہے۔ بروغل کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ہر سال  بروغل تہوار منایا کرتے تھے مگر بعض نا گزیر وجوہات کے بناء پر اس پر کئی سال پابندی بھی لگائی گئی تھی۔ تاہم آٹھ سال پہلے اس تہوار کو چترال  سکاؤٹس اور پاک فوج نے  مشترکہ طور پر نہایت شاندار طریقے سے منایا تھا جس  میں دو  میجر جنرل مہمان حصوصی کے طور پر شریک ہوئے تھے اور اس کے بعد  بروغل دنیا بھر  کے سیاحوں کا توجہ کا مرکز بنی ہے۔

وادی بروغل کے لوگ صوبائی اور وفاقی حکومت سے  مطالبہ کرتے ہیں  کہ اس تہوار کو  جولائی کے مہینے میں کیلنڈر ایونٹ کے طور پر ہر سال منایا جائے  اور یہاں آنے والی سڑکوں کی حالت کو بھی بہتر کیا جائے  تاکہ اس خوبصورت وادی  میں سیاحت کو فروغ مل سکے اور اس کے سبب یہاں کے غریب لوگوں کی معاشی حالت بھی بہتر ہوسکے۔