سیاحت کی تیز رفتار اور دیرپا ترقی موجودہ حکومت کے اہم اہداف میں شامل ہے : محمود خان

120

پشاور،7ستمبر(اے پی ): وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے کے سیاحتی مقامات تک رسائی کیلئے سڑکوں کی تعمیر کے جاری منصوبوں سمیت سیاحت کے فروغ و ترقی کیلئے دیگر تمام منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے خصوصی طور پر ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم پشاور کی تعمیر و بہتری کے منصوبے کو بروقت مکمل کرنے کیلئے درکار وسائل جلد جاری کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ صوبائی حکومت کا میگا منصوبہ ہے جسے ہر حال میں مقررہ ٹائم لائن کے مطابق مکمل کرنا ہے۔ انہوں نے منتخب سیاحتی مقامات پر تجاوزات کے خلاف مہم کو مزید مو ¿ثر بناتے ہوئے ہر قسم کی تجاوزات کے خاتمے اور سیاحتی مقامات پر مقامی ، قومی اور بین الاقوامی سیاحوںکی ضرورت کے مطابق معیاری تربیت کے حامل ٹوارزم آپریٹرز کی فراہمی کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ صوبے کے اہم سیاحتی مقامات کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ترقی دینا صوبائی حکومت کے اہم اہداف میں شامل ہے۔ اس مقصد کیلئے تمام متعلقہ محکمے اپنی ذمہ داریاں بروقت پوری کریں۔ وہ وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں محکمہ سیاحت پر جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش، چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر، سیکرٹری سیاحت عابد مجید اور دیگر متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو شعبہ سیاحت میں اب تک کی مجموعی پیش رفت خصوصی طور پر وزیراعظم عمران خان کی ہدایات اور سیاحت پر نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن کے سیاحتی مقامات تک رسائی سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں کیلئے پی سی ونز کی منظوری ہو چکی ہے اور ورک آرڈر جاری کئے جاچکے ہیں۔ منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق پیش رفت جاری ہے اور بروقت مکمل کرلئے جائیں گے۔ ہاسپیٹلٹی انڈسٹری اور ٹوور آپریٹرز کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے سٹاف کی ہائیرنگ ، آلات کی خریداری اور تربیت کا عمل رواں مالی سال میں مکمل کرلیا جائیگا۔ اسی طرح ایبٹ آباد ، سوات اور مانسہرہ میں ٹووارزم فسیلیٹیشن سنٹرز اور ریسٹ ایریاز کے قیام پر بھی کام جاری ہے جبکہ یوتھ ڈویلپمنٹ پیکج کے تحت خیبرپختونخواامپیکٹ چیلنج پروگرام مکمل کر لیا گیا ہے اور نیشنل یوتھ کارنیول پر کام جاری ہے ۔ اس کے علاوہ صوبے میں پانچ جوان مراکز قائم کئے جا چکے ہیں جبکہ پندرہ جوان مراکز کیلئے زمین کی نشاندہی کا مسئلہ متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔ فی میل یوتھ مراکز کے قیام پر کام کورونا کی وجہ سے رک گیا تھا جو جلد دوبارہ شروع کیا جائیگا۔ ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم پشاور کی فیزیبیلیٹی ، امپرومنٹ اور تعمیر کے منصوبے کے تحت سیٹنگ سٹرکچر ، ہاسٹل اور پویلین بلڈنگز اور ٹائلٹ بلاکس پر 85فیصد کام ہو چکا ہے ۔ دیگر سہولیات کی فراہمی اور گراو ¿نڈ کی بہتری پر کام جاری ہے جس کی تکمیل کے لئے مختص شدہ 300ملین روپے درکارہیں۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے کی رواں سال تکمیل یقینی بنانے کے لئے مطلوبہ وسائل جلد جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ڈی آئی خان ، کوہاٹ ، چارسدہ اور اسلامیہ کالج پشاور میں ہاکی ٹرف کی فراہمی اور کوہاٹ ، ڈی آئی خان اور بنوں میں ایتھلیٹکس ٹریکس کی فراہمی کے منصوبوں کیلئے بھی درکار وسائل جاری کرنے اور منصوبے بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ صوبے کے ڈویژنل ہیڈکوارٹر ز میں خواتین کیلئے کھیلوں کی انڈور سہولیات کے قیام کے منصوبے کے تحت مردان میں خواتین کیلئے جمنازیم اور کثیر المقاصد ہال کی تعمیر پر 70 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ کوہاٹ، ڈی آئی خان، بنوں ، سوات ، ایبٹ آباداور پشاور میں جمنازیم اورکثیر المقاصد ہال کی تعمیر پر سول ورک جلد شروع کر دیا جائے گا۔ اجلاس کو وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں شعبہ سیاحت میں اُٹھائے گئے اقدامات پر بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں ریسٹ ہاﺅسز کی آﺅٹ سورسنگ اور آن لائن بکنگ کے منصوبے کے تحت 48 ریسٹ ہاﺅسز کے آرایف پی شائع کئے جا چکے ہیںجبکہ 94 ریسٹ ہاﺅسز کے آر ایف پی تیار ہیں جو رواں ہفتے پبلش کئے جائیں گے ۔ سیاحتی مقامات کی جیو میپنگ کاکام بھی مقرر ہ ٹائم لائن کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔ سیاحتی مقامات کو سرمایہ کاری کیلئے پرکشش بنانے کیلئے نامور کمپنیز کے ذریعے بین الاقوامی معیار کی فیزبیلٹی کی تیاری کے منصوبے کے تحت چار سیاحتی سائٹس کی منظوری لی جا چکی ہے جبکہ آٹھ سائٹس شارٹ لسٹ کی گئی ہیں۔ اسی طرح سیاحت کی دیرپا ترقی اور فروغ کیلئے قومی سیاحتی حکمت عملی / ایکشن پلان کے مطابق انٹگریٹڈ پلان اور مربوط ٹوارزم مینجمنٹ پلان 2021 پر کام شروع ہے جبکہ ٹوارزم ایکٹیوٹیز کلینڈر تیار کرلیا گیا ہے۔ سیاحتی مقامات پر تجاوزات کے خاتمے کی مہم کے تحت ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن میں اقدامات کئے گئے ہیں ۔ کالام میں 67.57 کنال رقبہ واگزار کیا گیا ہے ۔ اسی طرح گلیات میں 11 غیر قانونی سٹرکچر منہدم کئے گئے ہیں۔ ویسٹ مینجمنٹ پلان اور ٹائلٹس کی فراہمی کے منصوبے کے تحت چار مختلف تجاویز تیار کی گئی ہیںاور سٹینڈرڈ کا تعین کیا جا چکا ہے جس کے تحت ہر دس سے پندرہ کلومیٹر کے فاصلے پرٹائلٹ کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔نیشنل کوآرڈینشن کمیٹی برائے سیاحت کے فیصلوں کی روشنی میں بھی متعدد اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ صوبے میں تیز رفتار ترقی کیلئے 11 سیاحتی مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری کیلئے بین الاقوامی معیار کی فزبیلٹی کیلئے بھی متعدد منصوبے تجویز کئے گئے ہیںعلاوہ ازیں سیاحتی سرگرمیوں کو کم مدتی ، وسط مدتی اور طویل مدتی پلان میں تقسیم کیا گیا ہے جو میٹرکس فارم میں متعلقہ وفاقی فورم کو پیش کی جائیں گی ۔ بدھا کوریڈور کی ترقی کیلئے گندھارا ٹریل کی پہلے سے نشاندہی کی جا چکی ہے اور گندھار ا فیسٹیول 2021 ءکی منصوبہ بندی شروع ہے۔ اسی طرح موسم سرما2020 کیلئے مختلف سیاحتی سرگرمیاں تجویز کی گئی ہیں اور صوبے میں سیاحتی استعداد کے حامل متعدد نئے مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں ضم شدہ اضلاع کی پانچ سائٹس بھی شامل ہیں ۔