تھرپارکر، 09ستمبر( اے پی پی):فوکل پرسن رین ایمرجنسی برائے ضلع تھرپارکر اورصوبائی وزیر ثقافت اور سیاحت سید سردار شاہ نے ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر مہیش کمار ملانی اور ایم پی اے فقیر شیر محمد بلالانی کے ہمراہ حالیہ بارشوں کے بعد ضلع تھرپارکر میں جاری امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کیلئے مٹھی کا دورہ کیا۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر تھرپارکر محمد نواز سوہو نے تھرپارکر کے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کے متعلق امدای سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متاثر علاقوں نوکوٹ، شکورآباد، کلوئی میں سینٹر قائم کرکے سروے کے بعد متاثرین میں خیمے،راشن اور دیگر امدادی ضروری سامان تقسیم کیا ہے اس حوالے سے محکمہ روینیو کی ٹیمیں ان علاقوں میں موجود ہیں اور میں خود امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کررہا ہوں۔
دورے کے موقع پر دربار ہال مٹھی میں میڈیا سے گفتگو میں فوکل پرسن رین ایمرجنسی برائے ضلع تھرپارکر اورصوبائی وزیر ثقافت اور سیاحت سید سردار شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت اپنی مدد آپ کے تحت متاثرین کی مدد کررہی ہے اور اس مقصد کے لئے تمام وسائل بروے کار لائے جارہے ہیں جبکہ منتخب نمائندے متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں اور ان کی ہر ممکن مدد کررہے ہیں اور ان کی دوبارہ بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
صوبائی وزیر سید سردار شاہ نے کہا کہ ضلع تھرپارکر میں زیادہ متاثر ہونے والی یونین کونسل میں 25000 سے زائد خیمے اور 10000 سے زائد راشن بیگ تقسیم کئے گئے ہیں جبکہ ضرورت 25000 کی ہے جس کے لئے کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں 500 ملی میٹر بارش ہونے کی وجہ سے کچے مکانات کو نقصان ہوا ہے، 12 افراد آسمانی بجلی گرنے سے جانبحق ہوئے اور 200 سے زائد جانور آسمانی بجلی گرنے کے باعث مر گئے جس کے ازالے کے لئے حکومت سندھ کو رپورٹ ارسال کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ لائیواسٹاک متاثرہ علاقوں میں جانوروں کی ویکسین کاکام کررہا ہے ۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سمیت عوامی منتخب نمائندے متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی قدرتی گزرگاہوں کے راستے بند ہیں، ڈورو پران اور ایل بی او ڈی کی گنجائش کم ہے، مستقبل میں اس صورتحال سے نجات کے لئے ڈورو پران اور ایل بی اوڈی کی ری ماڈلنگ کرنے پڑی گی اس مقصد کے لئے وزیر اعلی سندھ کو آگاہی فراہم کی ہے۔