وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور بلوچستان واسا کے ترقیاتی وانتظامی امور کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا

122

کوئٹہ 23 ستمبر (اے پی پی ):وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور بلوچستان واسا کے ترقیاتی وانتظامی امور کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں بلوچستان واٹر ایکٹ 2020ءکو منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پیش کرنے، واسا کے سینیٹیشن بائی لاز بنانے، واٹر سپلائی اسکیموں کی شمسی توانائی پر منتقلی اور کوئٹہ میں ٹیوب ویلوں کی تنصیب کے لئے پی ایچ ای اور واسا کی این او سی کو لازم قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سیکریٹری پی ایچ ای صالح بلوچ اور چیف انجینئر واسا عمران درانی نے اجلاس کو متعلقہ امور پر بریفنگ دی، اجلاس کو محکمہ کے ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت سے متعلق آگاہ کرتا ہوئے بتایا گیا کہ رواں مالی سال کی پی ایس ڈی پی میں پی ایچ ای کے 98جاری منصوبے شامل ہیں جن کا تخمینہ لاگت 14467ملین روپے ہے جبکہ 8151ملین روپے کی لاگت کے 491منصوبے بھی شامل ہیں، اہم منصوبوں میں کچھی پلین واٹر سپلائی اسکیم فیز ٹو، سی ڈی ڈبلیو اے پروجیکٹ بمعہ سولر سسٹم فیز ٹو، 250واٹر سپلائی اسکیموں کی سولرائزیشن، بلوں کی وصولی اور صارفین کے ڈیٹا بیس کے لئے سافٹ ویئر اور کمپیوٹر سیل کا قیام، پینے کے پانی کے لئے چھوٹے اور درمیانے سائز کے ڈیموں کی تعمیر کی فزیبلیٹی کی تیاری، کوئٹہ واٹر سپلائی اینڈ انوائرمنٹ پروجیکٹ کی تکمیل، کوٹ کمپلیکسز، کالجوں اور سرکاری عمارتوں میں واٹر سپلائی اسکیم اور فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب اور پانی کے معیار اور سرویلنس نظام کا قیام شامل ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ واسا کی استعداد کار اور ادارے کے بنیادی ڈھانچہ کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا وزیراعلیٰ نے ڈیموں کی تعمیر اورپانی کے شعبہ کے دیگر ترقیاتی منصوبوں کی تیاریوں کیلئے محکمہ پی ایچ ای اور محکمہ آبپاشی کے مابین مربوط روابط کی ضرورت پر بھی زور دیا۔