اے پی ایس ، چائنیز کونسلٹ، پی سی گوادر اور سٹاک ایکسچینج پر  حملے  میں   بھارت ملوث  ہے : معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف  کا بھارتی صحافی کو انٹرویو 

360

اسلام آباد ،  13 اکتوبر(اے پی پی ):معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف  نےکہا ہے  کہ   ہندوستان اے پی ایس ، چائنیز کونسلٹ، پی سی گوادر اور سٹاک ایکسچینج سمیت   پاکستان میں  ہونے  والے ہر  بڑے دہشتگردانہ    حملے  میں    ملوث ہے۔ انہوں نے   کہا کہ پاکستان کے پاس بھارت کی دہشت گردی کو مالی امداد فراہم کرنے کے ثبوت موجود ہیں۔انہوں نے  کہا کہ اے پی ایس حملے کے ماسٹر مائنڈ حملے کے وقت بھارت کی خفیہ ایجنسی را سے رابطے میں تھا، پاکستان کے پاس بھارت سے کی گئی  فون کالز کے ثبوت بھی موجود   ہیں ۔

ہندوستانی صحافی کرن تھاپر کو اپنے   ایک   انٹرویو میں معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے      پاکستان  میں   ہونے  والے  دہشت  گردانہ  حملوں  میں بھارت کے  ملوث  ہو نے  کے   نئے ثبوت  پیش  کیے   اور کہا کہ  بھارتی  خفیہ  ایجنسی را  نے ایک پڑوسی ملک میں موجود سفارت خانے کے ذریعے چائنیز کونسلٹ، پی سی ہوٹل  گوادر اور سٹاک ایکسچینج کراچی     پر حملہ کروایا  جبکہ حال ہی میں را افسران کی نگرانی میں افغانستان میں ٹی ٹی پی اور دہشت گرد تنظیموں کو ضم کیا گیا اور اس کے لیے 10 لاکھ ڈالر دیئے گئے۔انہوں نے  کہا کہ  چینی قونصلیٹ حملے میں ملوث اسلم اچھو کے پرائمس ہسپتال نیو دہلی میں علاج کے ثبوت  بھی موجود ہیں ، بھارت   میں سمجھوتہ ایکسپریس  جیسی دہشتگردی میں ملوث ہندو پرست دہشتگردوں کو عدالتوں نے رہا کر دیا  ہے ۔

یاد  رہے  کہ  5 اگست 2019 کے   کشمیر میں   بھارتی  اقدام  کے  بعد   کسی  بھی   اعلیٰ  عہدیدار   کا  بھارتی  میڈیا  کو   یہ پہلا  انٹرویو   دیا  گیا  ہے۔

اپنے  انٹرویو میں پاکستان  کیجانب  سے ہندوستان کیساتھ   بامعنی مذاکرات کے لیے شرائط  پیش  کرتے  ہوئے  معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف   نے کہا کہ بامعنی مذاکرات کیلئے   مقبوضہ کشمیر کے سیاسی قیدیوں کو فوری  طور   پر  رہا کیا  جائے ، مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی فوجی محاصرے کا خاتمہ  کیا جائے   جبکہ  مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے  تناسب کی تبدیلی کے لاگو قانون کا خاتمہ  کیا  جائے  اور   مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں  سمیت   پاکستان کے خلاف ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی کو  فوری  روکنا  ہو گا ۔

معاون خصوصی نے  کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے گوشاں ہے، پاکستان امن چاہتا ہے لیکن بھارت کی ہندتوا حکومت کی ظالمانہ پالیسیاں مزاکرات میں حائل ہیں،  مودی حکومت توسیع پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے خطے میں تنہا رہ گئی ہے۔ انہوں نے  کہا کہ  ہندوستان کی کشمیریوں پر بربریت اور فوجی محاصرے کو ختم کیے بغیر مذاکرات ناممکن ہیں ،دنیا کو معلوم ہے کہ کشمیری ہندوستان کے غاصبانہ قبضے کے سائے تلے زندگی گزارنے کو تیار نہیں ہیں اور کشمیری  قوم ہندوستان سے نفرت کرتی ہے۔

معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے  کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پچھلی حکومتوں سے بڑھ کر دنیا میں مقبوضہ  کشمیر کیلئے آواز بلند کی ہے، کشمیری اس تنازعے میں سب سے اہم ترین فریق ہیں، ان کو  شامل  کیے  بغیر   اس  مسئلے  کا  حل  ممکن  نہیں ۔ انہوں  نے  کہا کہ پاکستان اپنے پڑوس میں قیام امن کیلئے کوشاں ہے، تنازعہ کشمیر  کے حل اور کشمیریوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے لئے پاکستان اقوام متحدہ  کی قراردادوں کے ساتھ ہے، بھارتی پروپیگنڈا مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کو تبدیل نہیں کر سکتا۔

معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف  نے   خبردار کیا کہ بھارت کی طرف سے کسی بھی قسم کی غلطی کے نتیجہ میں پاکستان کی طرف سے سخت ردعمل آئے گا، دنیا کو نظر آرہا ہے کہ کون سا ملک امن پسند ہے اور کون سا اپنے پڑوسیوں کے ساتھ جنگ پر تلا ہے۔انہوں نے  کہا کہ  بھارت نے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا جھوٹا بیانیہ بنایا، بھارت میں میرا ہم منصب مذاکرات کے ہر راستے کو بند کرنے میں مصروف ہے۔