سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس

350

اسلام آباد،12اکتوبر  (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر محمد طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر کلثوم پروین کی جانب سے ایوان میں پوچھے گئے سوال  فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن اور انسپکٹر انویسٹی گیشن کیلئے ہونے والے امتحانات اور نتائج کے اجرامیں تاخیر کے معاملے کے علاوہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس اور صوبائی سول سروس کے آفسران کی صوبائی سطح پر مختلف عہدوں پر تعیناتی کے تناسب سے متعلق پبلک پٹیشن کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور انسپکٹر انویسٹی گیشن کے عہدوں پر تعیناتی کیلئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے زیر نگرانی لئے گئے تحریری امتحانات کے نتائج میں تاخیر کا کمیٹی نے سختی سے نوٹس لیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد طلحہ محمود نے ستمبر کے مہینے میں ہونے والے کمیٹی اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اُس میں ایف پی ایس سی کے حکام نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا تاہم ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے سیکرٹری ایف پی ایس سی سے نتائج کا اعلان نہ کرنے کی وجوہات پوچھیں، سیکرٹری ایف پی ایس سی نے بتایا کہ ان آسامیوں کیلئے بڑی تعداد میں درخواستیں موصول ہوئیں جن کی چھان بین پر کافی وقت لگا اور انکے امتحانات بھی مختلف طریقہ کار سے لئے گئے تا کہ شفاف انداز میں تعیناتیوں کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کیلئے نتائج کا اعلان 22اکتوبر 2020اور انسپکٹر کی آسامی کے نتائج کا اعلان 30اکتوبر 2020کو کیا جائے گا۔قائمہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ایف پی ایس سی کمیٹی کے اگلے اجلاس میں اس پر تفصیلی رپورٹ پیش کرے گا۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس اور صوبائی سول سروس کے آفسران کی صوبائی سطح پر مختلف عہدوں پر تعیناتی کے تناسب سے متعلق پبلک پٹیشن کا تفصیل سے جائزہ لیتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا کہ موجودہ نظام میں بہتری کی اشد ضرورت ہے اور کمیٹی اس پورے اصلاحاتی عمل کا بغور جائزہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں قائم کمیٹی سول سروس ریفارمز کا جائزہ لے رہی ہے تاہم اسٹبلشمنٹ ڈویژن کمیٹی کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کرے۔ انہوں نے اسٹبلشمنٹ ڈویژن سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ کمیٹی اگلے اجلاس میں عوامی عرضداشت کے تناظر میں پوری صورتحال کا جائزہ لے گی۔

کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز سیمی ایزدی، محمد جاوید عباسی، مشاہد اللہ خان، نجمہ حمید،ڈاکٹراسد اشرف، روبینہ خالد،ڈاکٹر اشوک کمار، انور لال دین، ثمینہ سعیداور کلثوم پروین کے علاوہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان، سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن، سیکرٹری ایف پی ایس سی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔